70مرکزی وزراء کادورہ کشمیر انتہائی اہمیت کاحامل;مرکزی وزراء کوعام انسان تک رسائی حاصل کرنے کی اشد ضرورت /عوامی حلقے
سرینگر /24ستمبر/: عوامی حلقوں نے مرکزی وزراء کے دورہ صوبہ کشمیرکو اہمیت کاحامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزراء کے ان دوروں سے عام لوگو ں کومستفید ہونے کاموقع ملناچاہئے اور مرکزی وزراء کوچاہئے کہ وہ سرکاری میٹنگوں کے بجائے عام انسان کے ساتھ رابطہ قائم کرے اور ان سے حال جاننے کی کوشش کرے تب جاکران دوروں کو کامیاب قرار دیاجاسکتاہے ۔اے پی آ ئی کے ساتھ جموں وکشمیر کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے مختلف مکتب ہائی فکرسے تعلق رکھنے والے افراد نے مرکزی حکومت کے وزراء کے دورہ جموں وکشمیرکوانتہاء اہمیت کاحامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگریہ دورے عام انسان کوراحت پہنچانے کے لئے کئے جارہے ہیں تومرکزی وزراء کوچاہئے کہ وہ عام انسان تک پہنچے اور ان سے ان کاحال جاننے کی کوشش کرے اگر سرکار نے لوگوں کوخودانحصاری کی راہ پرگامزن کرنے کے لئے اسکیموں کااعلان کیاترقیاتی کاموں کومکمل کرنے کے لئے رقومات مختص کی تو پھر ایسی کیاوجوہات ہے کہ وادی کشمیرکے اطراف واکناف میں لوگ بجلی کی عدم دستیابی پینے کی پانی کی قلت طبعی سہولیت کے فقدان سڑکوں کی خستہ حالت بدنظم تعلیمی نظام سرکاری اداروں کی مفلوجیت کاسامناکررہے ہئے ۔عوامی حلقوں نے کہا کہ کسی وزیر کاکسی علاقے کا دورے کرمطلب ہوتا ہے کہ وہ عوام کاحال جانے اور انہیں درپیش مشکلات کا ازلہ کرنے کے لئے انتظامیہ کومتحرک کر دے اور جب وزیراعظم نے 70مرکزی وزراء کے دورہ جموں وکشمیرکاعندیہ دیاتھاتوانہوں نے یہ بات صاف کردی تھی کہ وزراء عام انسان تک رسائی حاصل کرکے ان کاحال چال جانے گے اور اگر انہیں لگے تو موقعے پرہی مسائل کے حل کے لئے احکامات صادر کرینگے۔مختلف مکتب ہائی فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے کہاکہ ایک درجن سے زیادہ وزراء نے کشمیرصوبہ کے مختلف اضلاع کادوہ کیااور ان دوروں کے دوران یاتو اسپتالوں میں جدیدت لانے کی تقریبات منعقد کرکے ان کاافتتاح کیاگیایاپھرمرکزی وزراء نے بھی جموں وکشمیرانتطامیہ کی قصیدہ گوئی بیان کریہ تعصر دینے کی کوشش کی کہ سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہورہاہے پریشانی ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔عوامی حلقوں کے مطابق زمینی صورت حال اس کے برعکس ہے الف سے ی تک لوگوں کومصائب ومشکلات تک گزرناپڑ رہاہے جس بدلاؤ جواب دیہی شفافیت من مانی کوجڑ سے اُکھاڑ پھینک دینے کاعام انسان کے ساتھ وعدہ کیاگیاتھا وہ زمینی سطح پرکئی دکھائی نہیں دے رہاہے ۔وادی کشمیرمیں بنیادی سہولیات اب بھی عام انسان کی دس رس سے باہر ہے سرکارکی جانب سے شروع کی گئی اسکیمیں اب بھی منظور نظر اور سرمایہ داروں کے لئے ہی کارآمدثابت ہورہی ہے مالیاتی اداروں کے دروازے اب بھی غریب کے لئے شجر ممنوع ہے ۔
Comments are closed.