پانی کی قلت کے باوجود بھی فیس میں غیر معمولی اضافہ ،لوگ پریشان حال
فیس میں کمی لانے اور پانی کی فراہمی یقینی بنانے کا کیا محکمہ جل شکتی کے حکام سے مطالبہ
سرینگر /22ستمبر / کے پی ایس : شہر سرینگر کے پائین علاقوں میں پانی کی سپلائی میں رکاوٹیں جاری رکھنے اور قلت کے باوجود بھی فیس میں ہر سال غیرمعمولی اضافہ کرنے پر لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ رہی ہے ۔اس سلسلے میں شہر خاص کے حضرت بل ،حبک ،نسیم باغ ،صدر بل ودیگر علاقوں بشمول ڈلگیٹ ،نائو پورہ سے تعلق رکھنے والے مقامی لوگوں نے کشمیر پریس سروس کو بتایا کہ چند سال قبل محکمہ پی ایچ ای کی جانب سے پانی فی کنبہ سالانہ 360روپے فیس مقررتھا جو صارفین کیلئے بارگراں نہیں تھا ۔تاہم گذشتہ تین چار برسوں سے فیس میں ہر سال اضافہ کرنے کی ٹھان لی ہے ۔ان کے بقول 360روپے فیس سے لیکر اب اس کو 2860روپے تک فی کنبہ پہنچایا گیا ۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف لوگ نامساعد حالات اور کوروناوائر س کی وجہ سے مالی ابتری کے شکار ہوئے ہیں تو دوسری طرف محکمہ جل شکتی نے کوئی پاس ولحاظ کئے بغیر پانی کے فیس میں غیر معمولی اضافہ کرکے لوگوں کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بیشتر صارفین ایسے ہیں جو اتنی رقم ادا کرنے سے قاصر رہتے ہیںکیونکہ اس وقت وہ اقتصادی بدحالی کے شکار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ شہرکے ان علاقوں میں واٹر سپلائی اسکیم موجود ہے لیکن پانی کسی لائحہ عمل یا ترتیب کے ساتھ فراہم نہیں کی جارہی ہے اورفیس کی وصولیابی میں کوئی سمجھوتہ نہیں کرتے ہیں اور فیس میں اضافہ بھی انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے اگرچہ لوگوں نے متعلقہ افسران کی نوٹس میں معاملہ لایا تاہم انہوں نے کوئی خاطر جوابدہ دینے کی زحمت نہیں کی ۔اس سلسلے میں انہوں نے محکمہ جل شکتی کے حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پانی کے سالانہ فیس میں فوری طور کمی لائی جائے تاکہ صارفین پر یہ رقم کثیر بارگراں نہ بن جائے بلکہ لوگ اپنی استطاعت کے مطابق فیس کی ادائیگی ممکن بنا سکیں گے ۔
Comments are closed.