طویل عرصے کے بعد پاکستان نے روالہ کوٹ کوٹلی ائربیس کوپھر سے کھول دینے کافیصلہ کرلیا
بھارت نے ابھی تک پاکستان کے فیصلے پرکوئی ردعمل ظاہر نہیں کیاپاکستان کی کارروائی اہمیت کی حام /دفاعی ماہرین
سرینگر03/ستمبر/اے پی آ ئی : بھارت پاکستان کے مابین کشیدگی اور تناؤ میں اس وقت پھر اضافہ ہوا جب پاکستان نے طویل عرصے کے بعد سرینگر سے سوکلومیٹر دور راولا کوٹ کوٹلی ائربیسزکوپھر سے کھول دینے کااعلان کردیااور پاکستانی ائرفورس کی ایک بڑی تعداد جدیدہتھیاروں سے لیس ہو کر دونوں ائربیسوں پر پہنچ گئے پاکستان نے راولہ کوٹ کوٹلی ائربیسوں کوبہت پہلے بندکیاتھا تاہم افغانستان میں طالبان کے کنٹرول حاصل کرنے کے بعد دونوں ائربیسوںکوکھول دینے کاجوپاکستان نے فیصلہ کیاہے ۔دفاعی ماہرین اس سے انتہاء اہمیت کاحامل تصورکررہے ہے تا ہم پاکستان کی اس کارروائی پرابھی تک بھارت کی جانب سے ابھی تک کسی بھی طرح کاردعمل سامنے نہیں آ یا ۔اے پی آ ئی کے مطابق بھارت پاکستان کے مابین کشیدگی اور تناؤ میں مزیداضافہ ہوا جب پاکستان نے اپنے زیرانتظام کشمیرکے راولہ کوٹ اورکوٹلی کی فوجی ائربیسوں ودوبارہ کھولنے کافیصلہ کرلیاپاکستانی ائرفورس ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کی بڑی مقدار لے کرائربیسوں میں گھس گیااورتمام کنٹرول فوبارہ سمبھال لیا۔پاکستانی وزارت دفاع نے اس بات کی تصدیق کی کہ پاکستان کی دفاعی صورتحال کومزید مضبوط مستحکم بنانے کیلئے کوٹلی اورراولہ کوٹ ائربیسوںکودوبارہ کھول دیاگیاہے جسکے لئے باضابطہ طور پر پہلے ہی اعلان کیاگیاتھا۔جموں کے مختلف علاقوں میںڈرون طیاروں کی نقل وحرکت کے بعد بھارت کی فوج کی جانب سے ڈرون طیاروں کوگرانے کے لئے گولیاں چلانے ے جوچندواقعات وونماء ہوئے ا سکے بعد پاکستان کی جانب سے راولہ کوٹ اورپوٹلی کے ائربیسوں کوکھولنے کاجہاں تک تعلق ہے ۔دفاعی ماہرین نے اس سے انتہائی اہمیت کاحامل قرار دیتے ہوئے بھارت کے لئے خطرہ بھی قراردیااورپاکستان کی اس کارروائی کو اہمیت کاحامل سمجھاہے۔دفاعی ماہرین کے مطابق افغانستان میں طالبان کی جانب سے حکومت تشکیل دینے اور چین کی جانب سے افغانستان کے ساتھ سفارتی تعلقات افغانستان میںسرمایہ کاری کرنے کاجوانہوںنے عندیہ دیاہے اور پاکستان کی جانب سے دونوں ائربیسوں کوپھر سے کھول دینے کے کئی مطلب نکل سکتے ہیں ۔ پاکستان کی اس کارروائی پرملک کے دفاعی پالسی ساز ضرور غور کرینگے ۔پاکستان کی جانب سے فوجی ائربیسزکودوبارہ کھول دینے کے احکامات صادرہونے کے بعد ابھی تک بھارت کی جانب سے سرکاری سطح پرکوئی بھی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
Comments are closed.