مرکزی زیر انتظام علاقے میں لہہ اور کرگل ٹرانسپورٹ یونینوں کے درمیان اختلافات کی شدت

ہڑتال سے دونوں اضلاع میںلوگوں کوٹرانسپورٹ سہولیات سے محروم ہواپڑا

سرینگر03/ستمبر/اے پی آ ئی: مرکزی زیرانتظام علاقے لداخ میں دوٹرانسپورٹ یونینوں کے درمیان شددیااختلافات کے بعد دونوں یونینوں کی جانب سے الگ الگ ہڑتال کی کال دینے سے زندگی درہم برہم اور دونوں یونینوں کی جانب سے سرکارپرزوردیاکہ معاملے کی تحقیقات کی جانی چاہئے اور قصورواروںکوسزا دی جائے۔اے پی آ ئی کے مطابق کرگل کے ٹیکسی یونین سے وابستہ ڈرائیوروںکولہہ کے کئی علاقوں میں گاڑیاں چلانے مسافروں کولے جانے کی اجازت نہ دینے پرلہہ اور کرگل پرائیویٹ ٹرانسپورٹ ٹیکسی آپریٹروں کے مابین اختلافات پیدا ہوئے جسکے درمیان لہہ کے ایک ڈرائیو رکوکرگل پرائیویٹ ٹرانسپورٹ یونین کے چندڈرائیوروں کو زدکوب کیاجس سے اختلافات میں شدت آگئی ۔کرگل پرائیویٹ ٹرانسپورٹ یونین سے وابستہ ممبران کاکہناہے اگر لداخ ایک خطہ ہے تو اس میں کسی یونین کے ڈرائیوروںکوجانے کی اجازت نہ دیناکس طرح کاانصاف ہے اور یہ قانون کے منافی ہے۔ اس معاملے کولے کردونوں یونینوں کے مابین اختلافات پیدا ہونے کے بعد تصادم آررائی کے بعد لداخ پولیس نے دو ڈرائیوروںکی گرفتاری عمل میںلائی تھی جنہیں عدالت نے ضمانت پررہاکرنے کے احکامات صادرکئے تاہم دونوں ٹرانسپورٹ یونینوں نے لہہ اورکرگل میں ہڑتال کی کال دی جس سے لہہ اور کرگل میں ٹرانسپورٹ معطل رہااور لوگوں کاایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچنامشکل ہوگیا۔عوامی حلقوںنے انتظامیہ کی خاموشی کو ناقابل برداشت قراردیتے ہوئے کہاکہ اگروقت پرآر ٹی او یااے آر ٹی اودفترو ں کی جانب سے اس معاملے کاسنجیدہ نوٹس لیاگیاہوتا تولداخ میں ہڑال کی نوبت ہی نہ آتی اورنہ یونینوں کے مابین اختلافات شدت اختیارکرجاتے ۔عوامی حلقوں نے انتظامیہ پرزوردیاکہ اس کا سنجیدیہ نوٹس لئے اورقوائدضوابط کے تحت کام کرنے کے لئے راہ ہموا رکرے ۔

Comments are closed.