موئند یاری پورہ کولگام کے باغات میں مختصر جھڑپ ، ایک جنگجو جاں بحق
بانڈی پورہ کے جنگلات میں تصادم آرائی اختتام پذیر ، مقامی جنگجو دو غیر ملکی ساتھیوں سمیت ازجاں
مہلوک لشکر جنگجو سال 2018میں واگہ سرحد پار کرکے پاکستان چلے گا تھا /آئی جی پی کشمیر
سرینگر/25جولائی/سی این آئی// بانڈی پورہ کے جنگلات میں سیکورٹی فورسز اور جنگجوئوں کے مابین خونین معرکہ آرائی اختتام پذیر ہوئی جس دوران تین لشکر جنگجو جاںبحق ہو گئے جبکہ طرفین کے مابین گولیوں کے تبادلے میں ایک فوجی اہلکار زخمی ہو گیا ۔پولیس نے تینوں جنگجوئوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جنگلات میں تلاشی آپریشن جاری ہے ۔ ادھر آئی جی پی کشمیر نے بتایا کہ بانڈی پورہ جنگلات میںجو مقامی لشکر جنگجو ہلاک ہو گیا وہ سال 2018میں واگہ سرحد پار کرکے پاکستان چلا گیا تھا اور اب دو پاکستانی ساتھیوں سمیت دراندازی کرکے کشمیر میں داخل ہو گیا تھا ۔ادھر ضلع کولگام کے مونند علاقے میںمختصر جھڑپ کے دوران ایک جنگجو جاں بحق ہو گیا ۔ سی این آئی کو دفاعی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بانڈی پورہ کے سمبلر علاقے میں شوق بابا نامی جنگلی علاقے میں مسلح جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد فوج ، سی آر پی ایف اور جموں کشمیر پولیس نے مشتر کہ طور علاقے کو سنیچروار کی صبح جنگلات کا محاصرہ کیا اور وہاں تلاشی آپریشن شروع کر دیا گیا۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جونہی سیکورٹی فورسز نے جنگلات میں تلاشی آپریشن شروع کر دیا گیا تو وہاںگنے جنگلات میں چھپے بیٹھے جنگجوئوں نے فرار ہونے کی کوشش میں فورسز پر فائرنگ کی جس کے ساتھ ہی جنگلات میں دو بددو جھڑپ شروع ہوئی۔ ذرائع کے مطابق اسی دوران فورسز کی اضافی کمک علاقے کی جانب روانہ کی گئی جنہوں نے پورے جنگلات کو سیل کر دیا اور جنگجوئوںکے فرار ہونے کے تمام راستے سیل کر دئے گئے۔ذرائع کے مطابق ابتدائی جھڑپ کے ساتھ ہی علاقے میں شدید گولیوں کا تبادلہ ہواور علاقے کو مکمل طور پر سیل کیا گیا تاکہ جنگجو ئوں کو فرار ہونے کا موقعہ نہ ملا۔ ذرائع کے مطابق ابتدائی فائرنگ کے نتیجے میں فوج کا ایک اہلکار زخمی ہو گیا جس کو علاج و معالجہ کیلئے اسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ فائرنگ کے ساتھ ہی تمام راستوں کو سیل کر دیا گیا اور محصور جنگجوئوںکے خلاف آپریشن شروع کر دیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ جنگلات میںکئی گھنٹوں تک جاری فائرنگ کے تبادلے کے بعد جونہی خاموشی چھا گئی تو جنگلات سے تلاشی آپریشن کے دوران دو جنگجو ئوں کی نعشیں بر آمد کر لی گئی ۔تاہم شام دیر گئے آپریشن دوبارہ بحال ہو گیا جس کے ساتھ ہی تیسرے جنگجو کو بھی ہلاک کر دیا گیا ۔ پورے جنگلات میں رات بھر آپریشن جاری تھا جس کے بعد اعلیٰ صبح جنگلات میں تلاشیاں لی گئی اور تینوں جنگجوئوں کی نعشیں اسلحہ و گولہ بارود سمیت بر آمد کر لی گئی ۔ پولیس نے تینوں جنگجوئوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ علاقے میں تلاشی آپریشن جاری ہے ۔ ٹویٹر پر پولیس نے ایک ٹویٹ میںلکھا کہ بانڈی پورہ کے جنگلات میںجاری آپریشن میں تین عدم شناخت جنگجو جاں بحق ہوگئے ہیں۔ادھر آئی جی پی کشمیر نے جھڑپ میں تینوں جنگجوئوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ تین میں سے دو غیر ملکی جنگجوئوں تھے جبکہ ایک مقامی تھا جس کی شناخت صارق الطاف بابا ساکنہ بانڈی پورہ کے بطور ہوئی ۔ انہوںنے بتایا کہ صارق سال 2018میں واگہ سرحد پار کرکے پاکستان میں داخل ہو گیا تھا جہاںاس نے لشکر طیبہ میںشمولیت اختیار کی اور اب وہ حالیہ میں دو ساتھیوں سمیت دراندازی کرکے کشمیر میں داخل ہو گیا تھا ۔ ادھر اتوار کی صبح کولگام کے مونند یاری پورہ علاقے میں جنگجوئوںکی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد فوج و فورسز اور جموں کشمیر پولیس نء علاقے کو محاصرے میںلیا جس دوران وہاں نزدیکی باغات میںموجود جنگجوئوںنے سیکورٹی فورسز پر شدید فائرنگ کی اور فرار ہونے کی کوشش کی جس کے ساتھ ہی سیکورٹی فورسز نے بھی مورچہ زن ہو کر جوائی کارورائی کی جس دوران مختصر گولیوں کے تبادلے میں ایک جنگجو جاںبحق ہو گیا ۔ پولیس نے جھڑپ میںایک جنگجوئوںکی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ موئند یاری پورہ کولگام میں جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد آپریشن شروع کر دیا جس دوران وہاں چھپے بیٹھے جنگجوئوں نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی اور جوابی کارورائی میں ایک جنگجو ہلاک ہو گیا ۔جس کی فوری طور پر شناخت نہ ہو سکی ۔
Comments are closed.