84گھنٹوں کا کورونا کرفیو ، شہر سرینگر سمیت وادی کے دوسرے اضلاع میں دوسرے روز بھی ہر سو سناٹا

بیشتر مقامات پر سخت ترین پابندیاںعائد ،سڑکوں سے ٹریفک غائب ، بازار سننان و ویران

سینکڑوں نفوس پر مشتمل آبادی گھروں میںہی محصور ، لاک ڈائون کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف کارروائی تیز

سرینگر/یکم مئی : جموں کشمیر میںکورونا وائرس کی دوسری لہر میںلگاتار شدت کے چلتے 84گھنٹوں کے لاک ڈائون کے دوسرے دن سنیچروار کو وادی کشمیر میں مکمل لاک ڈائون رہاجبکہ مسلسل دوسرے روز بھی شہر سرینگر سمیت وادی کے دیگر اضلاع میں حساس مقامات پر بندشوں کے نتیجے میں لاکھوں نفوس پر مشتمل آبادی گھروں میں ہی محصور ہو کر رہ گئی ، ساتھ ہی سڑکوں سے ٹریفک کی نقل و حمل بھی غائب رہی ۔ سی این آئی کے مطابق جموں کشمیر میں کرونا وائرس کی دوسری لہر کے بڑھتے پھیلائو کے پیش نظر لیفٹنٹ گورنر انتظامیہ کی جانب سے جموںکشمیر کے 11اضلاع میں پہلے جبکہ بعد میں تمام 20اضلاع میں کورونا کر فیو کا اعلان کیاگیا تھا ۔ کورونا کرفیو پر عملدر آمد کے بیچ سنیچروار کی صبح دوسرے روز بھی صبح سے ہی شہر سرینگر سمیت وادی کے دیگر علاقوں میں سخت ترین اقدامات اُٹھائے گئے ہیں ۔سرینگر کے دیگر علاقوں کے ساتھ ساتھ لالچوک اور دیگر بھیڑ بھاڑ والے علاقوں کو بھی سیل کردیا گیا ہے اور لوگوں کی نقل و حمل پر مکمل روک لگانے کیلئے فورسز اور پولیس نے جگہ جگہ رُکاوٹیں کھڑی کررکھی ہے ۔ کروناوائرس کو پھیلنے سے روکنے کیلئے اُٹھائے گئے اقدمات سے اگرچہ عام لوگوں کو مشکلات کاسامنا کرنا پڑرہا ہے تاہم لوگوںکا کہنا ہے کہ یہ اقدامات ضروری ہے اورلوگ سرکارکے اس فیصلے پر اپنا بھر پور تعاون دینے کو تیار ہے ۔کورونا کرفیو کے چلتے لالچوک اور دیگر گردونواح کے علاقوںمیں صبح سے ہی پبلک ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل بند رہی جبکہ تمام تجارتی مراکز اور دکانیں صبح سے ہی مقفل رہیں اس کے ساتھ ساتھ رستوران ، ہوٹل اورگیسٹ ہاو س بھی تالہ بند رہے ۔سنیچروار کو دوسرے روز بھی صبح سے ہی حساس علاقوں میںبند شوں کا نفاذ عمل میںلایا گیا تھا اور غیر ضروری طور پر کسی کو بھی چلنے کی اجازت نہیں دی جا رہی تھی بلکہ صرف لازمی اور ایمرجنسی خدمات کو پابندیوں سے باہر رکھا گیا تھا ۔ کورونا کرفیو کی وجہ سے سڑکوں اور کاروباری اداروں کو بند کرکے لوگوں کو اپنے گھروں تک ہی محدود کردیا گیا ہے۔ادھروسطی کشمیر کے بڈگام قصبہ میں بھی لوگوں کی نقل و حرکت روکنے کے لئے صبح ہی سیکورٹی فورسز اہلکار تعینات کئے گئے جو ملحقہ علاقوں سے آنے والی گاڑیوں کو قصبے میں داخل ہونے سے روک رہے ہیں۔ادھر جنوبی کشمیر سے بھی نمائندوںنے اطلاع دی ہے کہ کورونا کرفیو کے باعث لوگ گھروں میںہی محصور رہے جبکہ سخت سیکورٹی انتظامات کے بیچ گھروںسے غیر ضروری طور پر کسی کو باہر آنے نہیں دیا گیا ۔ مجموعی طور پر وادی کشمیر میں کورونا وائرس کی دوسری لہر میں شدت کے ساتھ ہی مسلسل دوسرے روز بھی کورونا کرفیو سے ہر سو سناٹا چھا گیا ہے۔ ادھر ضلع اننت ناگ کے ڈاک بنگلو کھنہ بل،مٹن پائہ بگ چوک،سرنل، براکپورہ اور کئی دیگر مقامات پر پولیس عملہ کو تعینات کیا گیا ہے اور ان مقامات پر ناکے قائم کئے گئے ہیں۔ ٹرانسپورٹ کو قصبہ کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ سنیچروار کو مسلسل دوسرے روز بھی صبح سے ہی سرینگر کے بیشتر علاقوں میں بندشیں سخت سے عائد رہی جبکہ فورسز نے جگہ جگہ خار دارتاروں سے اہم راستوں کو بند کر دیا تھا اور لوگوں کی نقل و حمل پر پابندی عائد کی گئی ۔ مکمل لاک ڈائون کے باعث کشمیر میں سینکڑوں نفوس پر مشتمل آبادی گھروں میں ہی محصور رہی۔ خیال رہے کہ ملک ی دیگر ریاستوں کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر میں بھی کورونا وائرس کے کیسوں میں ریکارڈ توڑ اضافہ دیکھنے کو ملا رہا ہے جس کے بعد جموں کشمیر انتظامیہ نے تمام،اضلاع میںکورونا کرفیو کے نفاذ کا اعلان کیا تھا جو جمعرات کی شام سے سوموار کی صبح تک نافذ العمل رہے گا ۔

Comments are closed.