عوام کو راحت پہنچانے ناجز ئز منافہ خوری کوروکنے سرکار کی یقین دہانیاں بے معنیٰ ثابت

ناجائز منافہ خوری عروج پرسحری اور افطار کے اوقات بجلی اور پینے کی پانی کی قلت کاسلسلہ جاری

سرینگر : مرکزی زیرانتظام علاقے جموں وکشمیر میں بالعموم اور رمضا ن المبارک کے متبرک مقدس بابرکت ایام میں لوگوں کوبہتر سہولیات بہم پہنچانے کے تمام دعوے بے بنیاد اور کھوکھلے ثابت ہوئے ۔عوامی حلقوں کے مطابق سحری اور افطار کوبرقی رو منقطع ہونے کاسلسلہ ہنوز جاری ،پینے کی پانی کی قلت ،راشن گھاٹ خالی،طبعی سہولیات بھی لوگوں کودستیاب نہیں ۔اے پی آ ئی کے مطابق مرکزی حکومت کی جانب سے جموں کشمیرکیلئے سال2021-22کامالی بجٹ منظور کرانے کے بعد سرکار نے یقین دلایاتھا کہ لوگوں کوہرطرح کی سہولیات بہم پہنچائی جائیگی رمضان المبارک کے متبرک ایام میں بجلی کی فراہمی یقینی بنانے ہر ایک علاقے میں پینے کاپانی دستیاب رکھنے اور راشن گھاٹوں سے لوگو ں کوراشن فراہم کرنے کا یقین دلایا گیاتھا انتظامیہ نے قیمتوں کواعتدال پرکھنے کی بار بار یقین دہانی کی تاہم عوامی حلقوں کے مطابق متبرک مقدس مہینے شروع ہونے کے ساتھ ہی وادی کے اطراف واکناف میںناجائز منافہ خوری زخیرہ اندوزی کاسلسلہ شروع کیاگیا ۔امورصارفین عوامی تقسیم کاری محکمہ کی جانب سے غذائی اجناس کی فراہمی میں کمی کی گئی سڑکوں کی خستہ حالت کے باعث لوگوں کو نقل وحرکت میں مشکلوں کاسامنا کرنا پڑتاہے۔ عوامی حلقوں کے مطابق قیمتوں کواعتدال پررکھنے میں صوبائی انتظامیہ کی جانب سے کوئی بھی کاروائی عمل میںنہیں لائی جارہی ہے لوگوں کے مشکلات میں دن بدن اضافہ کیاجارہاہے ۔عوامی حلقوں کے مطابق اب جبکہ کروناوائرس کی بیماری اب جب کہ اپنے تیورسخت کردئیے ہے اب انتظامیہ نے سرکاری اسپتالوں کے او پی ڈی بند کردیئے جراحی کرانے پرپابندی عائد کردی اب غریب بیمار اپنی بیماری کاعلاج کہاں کرپائے گا یہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ عوامی حلقوں کے مطابق سرکار کے اس اعلان کے ساتھ ہی ڈاکٹروں کے پرائیویٹ کلنکوں میں بیماروں کاسیلا ب اُمڑنا شروع ہوگیاہے اور پرائیویٹ کلنکوں پرجس طرح سے ایس او پیئز کی خلاف ورزی ہورہی ہے ا سکی کہی مثال نہیں مل رہی ہے ۔

Comments are closed.