جموں وکشمیر بارڈر ایریا ڈولپمنٹ کانفرنس کی لیفٹیننٹ گورنر سے اپیل

سرحدی علاقہ جات میں زیر تعمیر منصوبوں کی تکمیل اور دیگر ترقیاتی سرگرمیاں بحال کی جائیں

سرینگر/ 12مارچ/: سرحدی علاقوں میں زیر تعمیر کاموں کو پائیہ تکمیل تک پہنچانے اور بنیادی سہولیات مئیسر رکھنے کا مطالب کرتے ہوئے سرحدی علاقوں کے لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سرحدی علاقوں میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے اور یہاں کے لوگوں کی زندگی کافی مشکل سے گزررہی ہے ۔انہوں نے ایل جی سے اپیل کی ہے کہ وہ سرحدی علاقوں کی طرف توجہ دیں۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں اینڈ کشمیر بارڈر ایریا ڈولپمنٹ کانفرنس چیئرمین اور سابقہ وائس چانسلر ڈاکٹر شہزاد ملک نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ حدمتارکہ اور بین الاقوامی سرحد کے نزدیکی علاقوں میں ترقیاتی سرگرمیوں کو بحال کیاجائے۔انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے کہا ہے کہ اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کر کے سرحدی علاقوں میں زیر تعمیر ترقیاتی منصوبوں اور دیگر ترقیاتی ضروریات کا جائزہ لینے کے علاوہ متعلقہ حکام کو ضروری ہدایات جاری کی جائیں۔ یہاں جاری ایک پریس بیان میں ڈاکٹر شہزاد ملک نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر کے سرحدی علاقہ جات میں تعمیر وترقی کافقدان ہے۔ کراس فائرنگ اور شلنگ کی وجہ سے پیداشدہ امن وقانون کی صورتحال کی وجہ سے کنٹرول لائن میں کئی سالوں سے ترقیاتی پروجیکٹ زیر تکمیل ہیں یا ادھورے چھوڑ دیئے گئے تھے لیکن اب چونکہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان فائربندی معاہدے پر سختی سے عملدرآمد کی وجہ سے سرحدی علاقوں میں امن بحال ہوچکا ہے۔ لوگوں نے معمول کی سرگرمیاںشروع کر دی ہیں، کافی چہل پہل دیکھنے کو مل رہی ہے۔ڈاکٹر شہزاد نے کہاکہ مرکزی سرکار کی طرف سے بارڈر ایریا ڈولپمنٹ پلان(BADP)کے تحت کروڑوں روپے واگذار کئے ہیں، بینکروں کی تعمیر کے لئے اربوں کھربوں روپے دیئے گئے ہیں لیکن قواعد وضوابط کے تحت اِس خطیر رقم کا زمینی سطح پر استعمال نہ ہوسکا۔ متعلقہ محکمہ جات کی طرف سے ہمیشہ یہ عذر پیش کیاجاتا رہا ہے کہ فائرنگ اور شلنگ کی وجہ سے کام نہ ہوسکا۔ اب وہ یہ عذر پیش نہیں کرسکتے، حالات بہتر ہوئے ہیں جس کے لئے دونوں ممالک کے سربراہان مبارک بادی کے مستحق ہیں۔جموں وکشمیر بارڈر ایریا ڈولپمنٹ کانفرنس چیئرمین نے مزید کہاکہ سرحدوں پر امن ترقی کے لئے ناگزیر چیز ہے۔ حکومت کو اِس کا بھر پور فائیدہ اْٹھاکر دہائیوں سے زیر التواپروجیکٹوں اور ترقیاتی کاموں کی تعمیر وتکمیل یقینی بنانی چاہئے۔ پونچھ، لورن، منڈی، ساوجیاں، گگڑیاں، منکوٹ، مینڈھر، بالاکوٹ، منجاکوٹ، سندر بنی، نوشہرہ، کرناہ، اوڑی، ٹنگڈار، کیرن ، سانبہ، ہیرا نگر، کٹھوعہ، ارنیہ، سچیت گڑھ سیکٹر میں سڑکوں کی حالت خستہ ہے، تعلیمی نظام درہم برہم رہا ہے، صحت مراکز برائے نام ہیں۔ منریگا اسکیم کے تحت بھی مناسب کام نہ ہوئے ہیں۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، گورنر کے مشیروں اور چیف سیکریٹری سے اپیل کی ہے کہ وہ اِس حوالے سے خصوصی اجلاس منعقد کر کے سرحدی علاقوں کی تعمیر وترقی کا جائزہ لیاجائے اور متعلقہ ضلع انتظامیہ کو ہدایات جاری کی جائیں کہ مشن موڑکے تحت مقررہ مدت کے اندر ہنگامی بنیادوں پر معیار کے ساتھ سمجھوتہ کئے بغیر ایل او سی، اے ایل سی اور انٹرنیشنل بارڈر کے نزدیکی علاقوں میں ترقیاتی کام کئے جائیں۔

Comments are closed.