منتخب ڈی ڈی ڈی نمائندوں کی ’’خرید و فروخت ‘‘ کوئی نئی بات نہیں/ عمر عبد اللہ
یہ لوگ 1984 سے منتخب نمائندوں کی خرید و فروخت کا کاروبار کرتے آئے ہیں
سرینگر/07فروری: ضلع ترقیاتی کونسل چیر پرسنوں کے انتخاب میںمنتخب نمائندوں کی ’’خرید و فروخت ‘‘ کوئی نئی بات نہیں ہے کی بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبد اللہ نے الزام عائد کیا کہ یہ لوگ 1984 سے منتخب نمائندوں کی خرید و فروخت کا کاروبار کرتے آئے ہیں۔ جس سے ان کو کافی مہارت ہو چکی ہے ۔ سی این آئی کے مطابق شوپیان اور سرینگر میں ڈی ڈی سی کونسل چیر پرسنوں پر اپنی پارٹی کی جیت کے بعد نیشنل کانفرنس کے صدرعمر عبد اللہ نے ٹویٹر پر اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ضلع ترقیاتی کونسل کے چیئرمینوں کے انتخابات میں منتخب نمائندوں کی ‘خرید و فروخت’ کوئی حیران کن بات نہیں ہے۔عمر عبداللہ نے اپنی ٹوئٹ میں کہا’’شوپیاں اور سرینگر میں ڈی ڈی سی نتائج واقعی حیران کن نہیں ہیں۔ یہ لوگ 1984 سے منتخب نمائندوں کی خرید و فروخت کا کاروبار کرتے آئے ہیں۔ پریکٹس کامل بناتی ہے‘‘۔واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں سنیچروار کو پانچ ڈی ڈی سی چیئرمینوں اور ڈپٹی چیئرمینوں کے انتخابات کے پہلے مرحلے میں اپنی پارٹی اور بی جے پی نے دو دو نشستوں پر قبضہ کیا، جبکہ ایک نشست سی پی آئی (ایم) کو ملی۔
Comments are closed.