
40روزہ ’’چلہ کلان ‘‘ نے آخری روز بھی دکھائے اپنے تیور ، سرینگر میں رواںموسم کا سرد ترین دن ریکارڈ
شبانہ درجہ حرارت منفی 7.2جبکہ دن میں منفی 2.2ڈگری ریکارڈ ، شوپیان 14.3پر مسلسل مجمند
ماہ جنوری میں اس قدر شدید سردی کافی کم دیکھی جب پینے کے پانی کے بھی لالے پڑ گئے ہیں/ عوامی حلقے
سرینگر/30جنوری/سی این آئی// چلہ کلان کے آخری دن بھی وادی کشمیر میں سردی کا رج بدستور قائم رہا جبکہ پہلی بار وادی کشمیر میں رات کے درجے حرارت کے ساتھ ساتھ دن میں بھی منفی ریکارڈ کیا گیا ۔سرینگر میں شبانہ درجہ حرارت منفی7.2ڈگری سیلشیس جبکہ جنوبی قصبہ شوپیان سرد ترین رہا جہاں کم سے کم درجہ حرارت منفی14.3ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا۔جبکہ ساتھ ہی دن میں بھی منفی 2.2ڈگری سینٹی گریڈ کے ساتھ سردیوں کا قہر جاری تھا ۔ اس دوران محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ ماہ فروری کے ابتدائی ایام میں ایک بار پھر ہلکی برف باری کی پئشگوئی کی ہے جس کے بعد سردیوں میںکمی آنے کی امید ہے۔ سی این آئی کے مطابق چلہ کلان رخصت ہوگیا ہے تاہم آخری دن میں بھی شدید ٹھنڈ نے لوگوںکو مشکلات میں دھکیل دیا ہے ۔آخری دن میںبھی شبانہ رجہ حرارت میں کمی ہونے کے ساتھ ہی پوری وادی سخت ترین سردی کے لپیٹ میں آچکی ہے ۔محکمہ موسمیات کے مطابق ادی کشمیر میں سردی کی شدت بدستور قائم ہے اور گذشتہ رات کے دوران سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی7.2ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا۔محکمہ موسمیات نے جمعہ کو بتایا کہ وادی بھر میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے درج کیا گیا ہے جبکہ اس کے علاوہ شوپیان وادی میں سرد ترین علاقہ رہا جبکہ شبانہ درجہ حررات منفی 14.3ڈگری، قاضی گنڈ میں شابہ درجہ حرات منفی8.8 جبکہ سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 12.5ڈگری،گلمرگ میں منفی10ڈگری،پلوامہ میں منفی8.6ڈگری،کولگام میں منفی9.7ڈگری،اننت ناگ میں منفی9.4ڈگری اور سوپور میں کم سے کم درجہ حرارت منفی4.8ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا۔عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اُنہوں نے ماہ جنوری کے ایام میں اس قدر شدید سردی کافی کم دیکھی ہے جب اُنہیں پینے کے پانی کے بھی لالے پڑ گئے ہیں کیونکہ اُن کے گھروں کے اندر بھی نل مکمل طور پر جم گئے ہیں۔ادھر محکمہ موسمیات نے پہلے ہی اس بات کی پیشگوئی کی ہے کہ رواں ماہ کے آخر تک موسم خشک رہے گا اور 02فروری سے بالائی اور میدانی علاقوں میں ہلکی بارشوں کے ساتھ درمیانہ درجہ کی برف باری ہونے کا امکان ہے۔اس دوران گزشتہ رات بھر شدید سردی ہونے کے ساتھ جمعہ کی صبح بھی سرینگر سمیت پوری وادی میں شدت کی سردی محسوس کی جارہی ہے۔شدید سردی کی لہر جاری رہنے کے باعث مسلسل چھٹے وز بھی جھیل ڈل کی اوپری سطح پوری طرح سے منجمد رہی۔صبح کے وقت چلنے والی یخ بستہ ہواؤں اور شدت کی سردی کی لہر برقرار رہنے کے باعث صبح کے وقت زیادہ تر لوگ گھروں سے باہر نہیں نکل پارہے ہیں۔درجہ حرارت منفی ریکارڈ ہونے نتیجے میں نل اور پانی کی ٹینکیوں میں بھی پانی جم گیا ہے جس وجہ سے اب گھروں کے اندر بھی پانی دستیاب نہیں ہو رہا ہے اور لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ۔
Comments are closed.