چلہ کلان کے آخری مرحلے میں بھی لوگوں کو ٹھٹھرتی سردیوں سے کوئی راحت نصیب نہیں

سرینگر میں شبانہ درجہ حرارت منفی6ڈگری جبکہ شوپیان منفی 10.3ڈگری کے ساتھ بدستور سرد ترین علاقہ رہا

آئندہ 24گھنٹوں کے دوران موسم خشک جبکہ 22جنوری سے موسمی صورتحال میں تبدیلی آئی گی / محکمہ موسمیات

سرینگر/20جنوری: دن میں کھلی دھوپ نکالنے کے باعث وادی کشمیر میںچلہ کلان کے آخری مرحلے میں بھی لوگوں کو ٹھٹھرتی سردیوں سے کوئی راحت نصیب نہیں ہو رہی ہے۔وادی میں سردی کی شدت بدستور قائم ہے اور گذشتہ رات کے دوران سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی6ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیاجبکہ شوپیان بدستور منفی 10.3ڈگری کے ساتھ سرد ترین علاقہ رہا ۔ بدھ کو پھر سے ڈل جھیل سمیت سبھی آبی ذخائر منجمد ہیں اور نل بھی جم گئے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کا جینا دوبھر ہوگیا ہے۔ ادھر محکمہ موسمیات نے موسمی صورتحال میں تبدیلی آنے کے امکانات ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ 21 جنوری تک موسم خشک رہے گا اور22سے 24جنوری تک بالائی اور میدانی علاقوں میں ہلکی بارشوں کے ساتھ درمیانہ درجہ کی برف باری ہونے کا امکان ہے۔ ۔ سی این آئی کے مطابق سرینگر سمیت وادی کے دیگر اضلاع میںدن بھر کھلی دھوپ نکلنے کے باعث شبانہ سردیوں میں کافی اضافہ دیکھنے کو ملا رہا ہے ۔ دن میں آج خاصی دھوپ کے باعث جہاں دن کا درجہ حرارت کچھ تک بہتر ریکارڈ کیا جاتا ہے تاہم رات کے دوران شدید سردی کی لہر کے باعث لوگوںکو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ بدھ کو بھی سرینگر میں موسم کی سب سے سرد رات ریکارڈ کی گئی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی 6ڈگری سینٹی گریڈ تک گر گیا۔اسی طرح سے قاضی گند جنوبی کشمیر میں منفی 8.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہشوپیان بد ستور منفی 10.3ڈگری کے ساتھ سرد ترین علاقہ ریکارڈ کیا گیا ۔ ادھر ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ادی کشمیر میں سردی کی شدت بدستور قائم ہے امحکمہ موسمیات نے بدھ کو بتایا کہ وادی بھر میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے درج کیا گیا ہے جبکہ اس کے علاوہ شوپیان وادی میں سرد ترین علاقہ رہا جبکہ شبانہ درجہ حررات منفی 10.3ڈگری ریکارڈ کیا گیا ۔محکمہ موسمیات کے مطابق کئی دنوں بعد شبانہ درجہ حرارت میںکچھ حد تک بہتری آئی۔ ادھر سرینگر کے علاوہ دیگر اضلاع میں بھی اندرونی سڑکوں کے دونوں اطراف پر بھاری مقدار میں جمع برف جم جانے کی وجہ سے لوگوں کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔گھروں کے اندر ٹیوب ویل اور نل جم جانے کی وجہ سے بھی لوگوں کو بے حد مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ادھر محکمہ موسمیات نے پہلے ہی اس بات کی پیش گوئی کی ہے کہ21 جنوری تک موسم خشک رہے گا اور22سے 24جنوری تک بالائی اور میدانی علاقوں میں ہلکی بارشوں کے ساتھ درمیانہ درجہ کی برف باری ہونے کا امکان ہے۔اس دوران گزشتہ رات بھر شدید سردی ہونے کے ساتھ بدھ کی صبح بھی سرینگر سمیت پوری وادی میں شدت کی سردی محسوس کی جارہی ہے۔شدید سردی کی لہر جاری رہنے کے باعث مسلسل چھٹے وز بھی جھیل ڈل کی اوپری سطح پوری طرح سے منجمد رہی۔صبح کے وقت چلنے والی یخ بستہ ہواؤں اور شدت کی سردی کی لہر برقرار رہنے کے باعث صبح کے وقت زیادہ تر لوگ گھروں سے باہر نہیں نکل پارہے ہیں۔درجہ حرارت منفی ریکارڈ ہونے نتیجے میں نل اور پانی کی ٹینکیوں میں بھی پانی جم گیا ہے جس وجہ سے اب گھروں کے اندر بھی پانی دستیاب نہیں ہو رہا ہے اور لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ۔

Comments are closed.