وادی میں عسکریت پسندوں کی طاقت دہائی میں سب سے کم، دراندازی کے واقعات میںکمی رونما / بی ایس راجو

پاکستان کشمیر ی نوجوانوں کو عسکریت کی طرف مائل کرکے انہیں سرحد پار تربیت کیلئے بھیجتا ہے

ڈرون اور سرنگوں کے ذریعہ ہتھیار بھیجنے کی پاکستان کی خواہش واقعی چیلنج ،سرنڈر پالیسیوں میں کچھ تبدیلیاں کی گئیں

سرینگر/17جنوری:/ پاکستان پر جموں کشمیر کے نوجوانوں کو عسکریت کی طرف مائل کرکے انہیں سرحد پار تربیت کیلئے بھیجنے کا الزام عائر کرتے ہوئے چنار کارپس کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹنٹ جنرل بی ایس راجو نے کہا کہ فوج عسکریت کی آڑ میں آنے والے نوجوانوں کو ایک موقع دینا چاہتی ہے۔ اس کے لئے سرنڈر پالیسیوں میں کچھ تبدیلیاں کی گئیں۔انہوں نے مزید کہا کہ عسکری سرگرمیوں میں ملوث 17 نوجوانوں کو گذشتہ 6 ماہ میں ہتھیار ڈالنے کی پالیسی کے تحت واپس لایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بہتر ہتھیار ڈالنے کی پالیسی پر حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔سی این آئی کے مطابق ایک مقامی انگریزی خبر رساں ایجنسی کے ساتھ بات کرتے ہوئے چنار کارپس کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹنٹ جنرل بی ایس راجو نے کہا کہ کشمیری نوجوانوں کو عسکریت پسندی کی جانب مائل کرنے میں پاکستان کا بہت بڑا ہاتھ ہے اور جموںکشمیر میں پاکستان کے حامی مختلف طریقوں سے کشمیری نوجوانوں کوعسکریت کی طرف مائل کرکے انہیں سرحد پار تربیت کیلئے بھیجتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری نوجوانوں کو تعلیم دینے کے بہانے بیشتر نوجوانوں کو عسکریت میں شامل کیا گیا ہے اور بعد میں انہیں مکمل تربیت فراہم کرکے کشمیر واپس روانہ کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اتنا ہی نہیں بلکہ پاکستانی عسکریت پسند کشمیر میں سیکورٹی فورسز اور شہریوں کو نشانہ بنا کربھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں ان پر حملہ کرتے ہیں ۔ راجو نے کہا کہ اس کے علاوہ سوشل میڈیا کے استعمال سے بھی پاکستان کشمیری نوجوانوں کو بہکانے کا کام کرتے ہیں جبکہ یہاں موجود جنگجوئوںکے معاون نوجوانوں کو سیکورٹی فورسز اور دیگر افراد پر گرینیڈ حملے کرانے کا کام لیا جاتا ہے ۔ لیفٹنٹ جنرل بی ایس راجو نے ان نوجوانوں کو قومی دھارے میں واپس آنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کسی بھی وقت ہتھیار ڈال سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں سے میری اپیل ہے کہ واپس آجائیں ، آپ کسی بھی وقت واپس آسکتے ہیں ، جب پولیس آپریشن جاری ہے تو بھی آپ ہتھیار ڈال سکتے ہیں۔بی ایس راجو نے کہا کہ بھٹک رہے نوجوان اپنے والدین کے ذریعہ یا ہماری ہیلپ لائن پر ہم سے رابطہ کرسکتے ہیں۔ ہم آپ کی واپسی کا بندوبست کریں گے۔ میں آپ کو بتاؤں کہ بھارتی فوج نے جموں و کشمیر میں عسکری کارروائیوں کے لئے اپنی معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) کو تبدیل کردیا ہے ۔ انہوںنے کا کہ گذشتہ سال ستمبر کے بعد سے سات ہتھیار ڈالنے کو یقینی بنایا ہے۔صرف پچھلے سال ہی فیصلہ کیا گیا تھا کہ آوارہ نوجوانوں کو قومی دھارے میں لانے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے ہندوستان نے دراندازی کو 70 فیصد تک کم کردیا ہے۔ حالانکہ، اس دوران انہون نے ڈرون کی وجہ سے مل رہی سیکورٹی چیلنجز پر تشوش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون اور سرنگوں کے ذریعہ ہتھیار اور ڈرگس بھیجنے کی پاکستان کی خواہش واقعی چیلنج ہے۔

Comments are closed.