اُس پار لانچنگ پیڈوں پر 300سے 400جنگجو دراندازی کی تاک میں /فوجی سربراہ ایم ایم نروانے

ہماری فوج پاکستان کے اندر کارروائی کرنے سے گریز نہیں کرگے گی

چین کے ساتھ تنازعات کا حل بات چیت سے نکلنے کی امید ، ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھی جائے

سرینگر/15جنوری/سی این آئی// سرحد کے اُ س پار لانچنگ پیڈوں پر 300سے 400جنگجو دراندازی کی تاک میں ہے کی بات کرتے ہوئے فوجی سربراہ نے پاکستان کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اگرجنگجوئوں کواس پاردھکیل دینے اور سرحدوں پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوںکی کوششوں کو ترک نہیںکرے گا تو اس کو دندان شکن جواب دیا جائے گااور ہماری فوج پاکستانی حدود میں داخل ہوکر کسی بھی کارروائی کرنے سے گریز نہیں کرے گی۔ فوجی سربراہ نے کہاکہ سرحدوں پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں ناقابل قبول ہے ۔اسی دوران انہوں نے ہند چین کشیدگی پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ کوئی ہمارے صبر کا امتحان نہ لیں اور کہا کہ ہمیں امید ہے کہ تمام تنازعات کا حل بات چیت سے نکلا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جن دراندازوں کو اس طرف دھکیل دیتا ہے ہماری فوج ان کے خلاف وادی میں موثر کارروائیاں انجام دی رہی ہے۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق آرمی دن کے موقعہ پر فوجی سربراہ لیفٹنٹ جنرل ایم ایم نروانے نے پاکستان کودو ٹوک الفاظ میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سرحدوں پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوںکو بند نہیںکیا گیا تو پاکستان کو اس کا خمیازہ اُٹھانا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ سرحدوںکی حفاظت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مغربی سرحد پر دراندازی کی کوششیں لگاتار ہورہی ہے اور پاکستان دراندازوں کو اس طرف دھکیلنے کیلئے مسلسل گولہ باری کرتا ہے اور گولہ باری کی آڑ میں ہی دراندازوں کو اس طرف دھیکیلا جارا ہے ۔انہوںنے کہا سرحدوں پر دراندازی کرنے والے جنگجوئوں کے خلاف فوج موثر کارروائی کررہی ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں جو جنگجو موجود ہیں ان کے خلاف ہمارے جوان بلا خوف و خطر ثمر آور آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ لانچنگ پیڈوں پر 300سے 400کے قریب جنگجو تیاری کی حالت میںبیٹھے ہے جو اس پار جموں کشمیر میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں،۔ آرمی ڈے کے موقعے پر فوجی سربراہ نروانے نے کہا ہے کہ ملک کی مغربی سرحد پرجنگجوئوں کی سرگرمیوں کے خلاف سخت قدم اٹھانے سے فوج پیچھے نہیں ہٹے گی۔ سیدھے طور پر پاکستان کا نام نہیں لیتے ہوئے آرمی چیف نے کہا، ’’ ہماری مغربی سرحد سے جڑا ہوا ملک شدت پسندتنظیموں کی حمایت کر رہا ہے۔ ہم انہیں کرارا جواب دے رہے ہیں‘‘۔نروانے نے کہا کہ فوج مشرقی سرحد پر صورتحال کا جائزہ لیتی رہے گی۔ انہوں نے کہا، ’’ مشرقی سکٹر پر امن و امان برقرار رکھنے کے لئے نئے ہدایات کی پیروی کی جا رہی ہے‘‘۔انہوںنے کہا کہ ابھی بھی سرحد پر بڑی تعداد میں عسکریت پسند راندازی کی کوششوں میں ہیں اور پاکستانی فوجی انہیں دراندازی کرانے اور واپس لوٹنے کیلئے فائر کوور دیتی رہتی ہے۔جس کی وجہ سے جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی ہوتی رہتی ہے۔یاد رہے کہ ہندوستان اور پاکستانی افواج کے مابین سرحدوں پر جاری کشیدگی کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے اورآئے روز دونوں جانب جدید ہتھیاروںکو استعمال کرتے ہوئے دونوں طرف فوجی چوکیوں کو نشانہ بناتے ہیں ۔

Comments are closed.