شدید ٹھنڈ کے بعد سڑکوں پر خطرناک پھسلن پیدا ہونے سے لوگ پریشان

سڑکوں پر نمک چڑکنے سے پھسلن ختم ہوجائے گی ، میونسپلٹی اقدامات اُٹھائے

سرینگر/13جنوری : وادی میں شدید سردی کے بیچ شانہ درجہ حرار ت منفی رہنے کے نتیجے میں نل جم جاتے ہیں وہیں پر سڑکوں پر خطرناک پھسلن پیدا ہوئی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کے عبور و مرور میں شدید دشواریاں پیش آرہی ہیں ۔ معلوم ہوا ہے کہ ایک درجن سے زائد افراد پھسلن کی وجہ سے زخمی ہوچکے ہیں ادھر لوگوںنے کہا کہ ماضی میں جب سڑکوں پر اس طرح پھسلن پیدا ہوجاتی تھی تو میونسپلٹی کی جانب سے سڑکوں پر نمک چھڑ کا جاتا تھا جس کی وجہ سے سڑکوں سے پھسلن میں کمی آجاتی تھی تاہم امسال اس طرح کا کوئی اقدام کہیں نظر نہیں آرہا ہے ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی میں شدید ٹھنڈ اور شبانہ منفی درجہ حرارت کے نتیجے میں صبح تمام سڑکوں پر جمع برف اور برف کے پانے کی وجہ سے خطرناک پھسلن پیدا ہوئی تھی جبکہ سرینگر میں تمام نل جم جانے کی وجہ سے لوگ صبح صبح پانی سے محروم رہے ۔ شہر سرینگرسمیت وادی کے دیگر علاقوں میں شدید ٹھنڈ جاری ہے اور شبانہ منفی درجہ حرارت میں روز افزوں کی دیکھنے کو ملی رہی ہے ۔ دن میں دھوپ اور شبانہ منفی درجہ حرارت کے نتیجے میں جہاں دریاء ندی نالے اور جھیلوں کی سطح جمع جاتی ہیں وہیں پر شبانہ منفی درجہ حرارت کے نتیجے میں شہر سرینگر کی سڑکوں پر صبح سخت پھسلن دیکھی گئی جس کے نتیجے میں لوگوںکو چلنے پھرنے میں شدید دشواریاں پیش آرہی تھیں جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کو بھی کو بھی چلنے پھرنے میں دشواریاں پیش آرہی تھیں۔ سرینگر میں گذشتہ رات کے دوران کم سے کم درجہ حرارت منفی7.8ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا۔منفی درجہ حرارت کے نتیجے میں نل بھی منجمد ہوچکے تھے جس کی وجہ سے لوگ صبح سویرے پانی سے محروم ہوچکے۔ یاد رہے کہ وادی کشمیر میں گزشتہ کئی برسوں بعد امسال شبانہ درجہ حرارت منفی سات ڈگری سے نیچے چلا گیا ہے ۔ ادھر لوگوںنے کہا ہے کہ ماضی میں بھی جب سڑکوں پر پھسلن پیدا ہوجاتی تھی تو میونسپلٹی کی جانب سے سڑکوں پر نمک چھڑکا جاتا تھا جس سے جمی ہوئی برف پگل جاتی اور پھسلن ختم ہوجاتی تھی لوگوںنے مطالبہ کیا ہے کہ میونسپلٹی کو امسال بھی اس طرح کے اقدامات اُٹھانے چاہئے ۔

Comments are closed.