پاکستان اورچین ہندوستانی سلامتی کیلئے بڑا خطرہ ،کوئی سمجھوتہ نہیںکیا جا سکتا / ایم ایم نروانے
فوج کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے بالکل تیار ، ہر وقت چیلنجوں کا بھر پور سامنا کیا
سرحدی کشیدگی ختم یا کم کرنے کیلئے چین اور پاکستانی کسی حل تک ضرور پہنچیں گے
سرینگر/12جنوری/: پاکستان اور چین کو بھارت کی سلامتی کیلئے ایک مضبوط خطرہ قراردیتے ہوئے فوجی سربراہ نے کہا ہے کہ بھارتی فوج کسی بھی صورتحال کا مقابلہ کرنے کیلئے باالکل تیار ہے ۔ا نہوںنے اس دوران انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا ہے کہ چین اور پاکستانی کسی حل تک ضرور پہنچیں گے جس سے سرحدی کشیدگی ختم یا کم ہوجائے گی ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق فوجی سربراہ جنرل منوج نروانے نے منگل کے روز کہا ہے کہ پاکستان اور چین مشترکہ طور پر بھارت کی سلامتی کیلئے بڑا خطرہ ہے ۔ فوجی سربراہ جنرل منوج نروانے نے منگل کو کہا کہ لداخ اور شمالی علاقے میں چین کے ساتھ لگنے والی سرحد پر فوج ہائی الرٹ پر ہے۔اپنی سالانہ پریس کانفرنس میں فوجی سربراہ نے کہا’’ہم سرحد پر سردیوں کی تعیناتی کی حالت میں ہیں،دونوں بھارت اور چین کسی حل تک پہنچیں گے لیکن ہم کسی بھی صورتحال کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ برس فوج کو چیلنجوں کا سامنا تھا اور اْس نے کامیابی حاصل کرلی۔جنرل نروانے کے مطابق سب سے بڑا چیلنج کورونا تھا اور دوسرا چیلنج وہ صورتحال تھی جو شمالی سرحد پر پیدا ہوئی تھی۔فوجی سربراہ کا کہنا تھا کہ فوج کے حوصلے بلند ہیں۔جنرل نروانے کے مطابق حقیقی کنٹرول لائن پر حالات ویسے ہی ہیں جیسے گذشتہ سال تھے۔انہوں نے کہا’’ہمیں حکومت سے ہدایات ملی ہیں کہ وہیں تعینات رہیں جہاں ٹکرائوکے وقت تھے‘‘۔آرمی چیف جنرل ایم ایم ناراونے کہا کہ پاکستان اور چین مل کر قومی سلامتی کے لئے ایک مضبوط خطرہ ہیں اور ان کی بھارت کے ساتھ مشترکہ طرز عمل کی خواہش نہیں کی جاسکتی ہے۔ یوم آرمی سے قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے ، جنرل نارواین نے مشرقی لداخ کی صورتحال پر بڑے پیمانے پر تفصیل سے روشنی ڈالی ، اور کہا کہ ہندوستانی فوجی خطے میں کسی بھی قسم کی واقعات سے موثر انداز میں نمٹنے کے لئے بہت اعلی سطح پر جنگی تیاریوں کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ امید ہے کہ ہندوستان اور چین باہمی اور مساوی سلامتی کے نقطہ نظر کی بنیاد پر منحرفیت اور ڈی اسپیکلیشن کے معاہدے تک پہنچنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ اسی وقت ، جنرل ناراوانے واضح طور پر پیانگونگ کے جنوبی کنارے کے ساتھ کچھ اسٹریٹجک بلندیوں پر قبضہ کرنے کا ذکرکیا۔ ہندوستانی فوج اپنے قومی مفاد اور اہداف کی بنیاد پر مشرقی لداخ میں اپنے عہدوں پر قائم رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر قومی سلامتی کے چیلینجز ہیں ، آرمی چیف نے کہا کہ بھارت اور چین کے مابین بھارت کی مشترکہ اپروچ زمین پر ظاہر ہورہی ہے۔”پاکستان اور چین مل کر ایک مضبوط خطرہ ہیں اور اجتماعی خطرہ ختم نہیں کیا جاسکتا۔انہوںنے کہا کہ ہندوستان کو ’’دو محاذ‘‘خطرے کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار رہنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کے مابین دونوں فوجی اور غیر عسکری شعبوں میں تعاون بڑھتا جا رہا ہے۔
Comments are closed.