شہر سرینگر میں منگل کے روز بھی سڑکیں نجی گاڑیوں کے نرغے میں؛ شہر کے مختلف روٹوں پر دلی کے طرز پر ’’آرڈ ایون‘‘ کے اطلاق کا امکان
سرینگر/12جنوری: سرینگر کے مختلف علاقوں کی سڑکوں پر منگل کے روز بھی بھاری ٹریفک جام کے مناظر دیکھنے کو ملے جس میں خاص طور پر جہانگیر چوک،ڈلگیٹ، بٹہ مالو ، قمر واری اور کرانگر کی سڑکیں قابل ذکر ہیں ۔ اس دوران معلوم ہوا ہے کہ محکمہ ٹریفک کی جانب سے سرینگر کے مختلف روٹوں پر دلی کے طرز پر ’’آرڈ ایون‘‘ کا اطلاق کیا جارہا ہے تاکہ ٹریفک جام پر قابو پایا جاسکے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق شہر سرینگر کی تمام چھوڑی بڑی سڑکوں پر آج دوسرے روز بھی ٹریفک جام کے بدترین مناظر دیکھے گئے جس میں سینکڑوں کی تعداد میں گاڑیاں قطار در قطار نظر آرہی تھی۔ جس میں ہزاروں کی گاڑیاں گھنٹوں تک درماندہ ہوکے رہ گئیں جبکہ درجنوں ایمبولنس گاڑیاں بھی جام میں پھنس چکی تھیں ۔ قمر واری سے بٹہ مال، بٹہ مالو سے کرانگر، جہانگیر چوک ، ہری سنگھ ہائی سٹریٹ ، فلائی اور ، رام باغ، راجباغ کے ساتھ ساتھ خانیار، نائو پورہ، براہ راست ڈلگیٹ مولانا آزاد روڑ سے لالچوک تک ہر نکڑ اور ہر سڑک پر گاڑیاں کئی کئی گھنٹوں تک درماندہ تھیں ۔ ٹریفک جام کے نتیجے میں پیدل چلنے والوں کیلئے بھی جگہ نہیں تھی کیوں کہ سڑکوں کے کناروں پر موجود برف سے پیدل چلنا بھی دشوار بن گیا تھا ۔ ٹریفک جام میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ گاڑیوں میں درماندہ تھے ۔ محکمہ ٹریفک ، پولیس اور رضار وں کی لاکھ کوشش کے باوجود بھی ٹریفک جام ختم نہیں ہورہا تھا ۔ٹریفک جام کی وجہ سے لوگوں کو شدید ذہنی و جسمانی تکالیف کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ اس سلسلے میں لوگوںنے کہا کہ سڑکوں کے کناروں پر موجود برف کو اگر پہلے ہی ہٹاکر دریابُرد کردیا جاتا تو سڑکوں پر چلنے کی گنجائش بڑھتی تاہم حکام تب تک کوئی کارروائی نہیں کرتے ہیں جب تک نہ زمینی سطح پر لوگ مشکلات سے دوچار ہوجاتے ہیں ۔ دریں اثناء سرینگر شہر میں بڑھتے ٹریفک دبائو کو کم کرنے اور ٹریفک جام سے بچنے کیلئے محکمہ ٹریفک کی جانب سے سرینگر کے مختلف روٹوں پر ’’آرڈ ایون‘‘ لاگو کئے جانے کا امکان ہے ۔
Comments are closed.