سرینگر/04جنوری: نیشنل کانفرنس نے ڈویژنل انتظامیہ سے تازہ برفباری اور بارشوں کے نتیجے میں پیدا شدہ صورتحال سے فوری طور پر نمٹنے کی ہدایت کی ہے اور ساتھ ہی ہوائی سفر کے کرایہ میں بے تحاشہ اضافہ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے ٹھوس اقدامات کی اُمید ظاہر کی ہے۔ سی این آئی کے مطابق پارٹی کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ (رکن پارلیمان) نے انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ برفباری کے نتیجے میں منقطع ہوئے علاقوں اور دیہات کے ساتھ سڑک روابط بحال کرنے کیلئے جنگی بنیادوں پر کام کریں۔ انہوں نے صوبائی کمشنروں اور ضلع ترقیاتی کمشنروں سے اپیل کی کہ وہ ذاتی طور پر عوام کی راحت رسانی کے اقدامات کی نگرانی کریں اور سرحدی علاقوں میں متعلقہ انتظامیہ اور فیلڈ سٹاف کو متحرک کریں اور ساتھ ہی ان علاقوں میں غذائی اجناس اور ادویات کا وافر سٹاک پہنچایا جائے۔ انہوں نے محکمہ بجلی کے حکام سے بھی اپیل کی کہ وہ جنگی بنیادوں ایسے علاقوں میں بجلی کی مکمل سپلائی بحال کریں جہاں برفباری سے ترسیلی لائینوں کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرناہ، مژھل، ٹنگڈار، گریز، سنتھن ،کپرن ، شوپیان، پہلگام ، مروہ ، مڑون ،دھچن اور بانہال کے پہاڑی علاقوں کے علاوہ دیگر دور دراز علاقوں میں جنگی بنیادوں پر برف ہٹائی جائے کیونکہ ان علاقوں میں رہ رہے لوگوں کو آمد و رفت نہ ہونے کی وجہ سے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ خصوصی طور پر بیماروں لانے لیجانے میں کافی مشکلات پیش آرہی ہیں۔ انہوں نے انتظامیہ پر زور دیا کہ ایسے علاقوں کیلئے ہیلی کاپٹر سروس میسر رکھی جائے جو وادی سے کٹ کر رہ گئے ہیں تاکہ ان علاقوں لوگ ایمرجنسی کی صورت میں اس سہولیات سے فائدہ اُٹھا سکیں۔ ایڈوکیٹ محمد اکبر لون (رکن پارلیمان شمالی کشمیر ) اور جسٹس (ر) حسنین مسعودی (رکن پارلیمان جنوبی کشمیر)نے بھی شمالی اور جنوبی کشمیر میں بھاری برفباری سے پیدا شدہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے انتظامیہ کو ٹھو س اور کارگر اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے متعلقہ ضلع ترقیاتی کمشنروں کیساتھ بھی رابطہ کیا اور زمینی صورتحال پر عوام کو پہنچائی جارہی راحت رسانی کے اقدامات کی جانکاری حاصل کی۔ ادھر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ہوائی کمپنیوں کی طرف سے سرینگر کیلئے ہوائی کرائیوں میں بے تحاشہ اضافہ کو لوٹ کھسوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اس لوٹ کھوٹ میں تماشائی کا رول نبھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرینگر سے جموں اور سرینگر سے نئی دلی کا کرایہ نئی دلی سے دبئی کے کرایہ سے زیادہ ہے اور شہری ہوابازی کی مرکزی وزارت کے ساتھ یہ معاملہ بار بار اُٹھائے جانے کے باوجود بھی اس جانب کوئی بھی توجہ مرکوز نہیں کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہوائی کمپنیاں سرینگر جموں شاہراہ کے بند ہونے اور خرابی کا ناجائز فائدہ اُٹھا کر عام لوگوں کا خون چوس رہی ہے اور ستم ظریفی یہ ہے کہ مرکزی حکومت نے اس جانب اپنی آنکھیں موند کر رکھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہوائی کمپنیوں کیخلاف کارروائی ہونی چاہئے اور سرینگر کیلئے تمام فلائٹوں کیلئے کرائیوں کا تعین کیا جائے اور اضافے کی گنجائش نہ رکھی جائے۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.