جموں کشمیر میں جمہوریت کی جڑیں مضبوط بنانے کیلئے تمام قیدیوںکی رہائی لازمی / ڈاکٹر فاروق عبد اللہ

4Gانٹر نیٹ خدمات کو جلد بحال کرنے کے علاوہ چلہ کلان میں عوام کو بنا خلل بجلی اور پانی سپلائی بہم رکھی جائے

پی اے جی ڈی لمبے عرصے تک رہے گی ،تین دہائیوں میں پہلی بار جموں کشمیر میںپُر امن انتخابات ہوئے / سجاد غنی لون

سرینگر/24دسمبر: جموں کشمیر میں جمہوریت کی جڑوں کو مضبوط بنانے کیلئے تمام نظر بند وں کی رہائی فوری طور پر عمل میںلائی جائے کی بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر اور پی سے جی ڈی کے چیرمین ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے زور دیا ہے کہ جموں کشمیر میں 4Gانٹر نیٹ جلد از جلد بحال کرنے کے علاقہ چلہ کلان کے پیش نظر لوگوں کو بجلی اور پانی کے علاوہ دیگر سہولیات میسر رکھی جائیں ۔ سی این آئی کے مطابق گپکار الائنس کی سرینگر میں میٹنگ کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے الائنس کے سربراہ اور نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے لیفٹنٹ گورنر پر زور دیا ہے کہ جموں کشمیر میںتمام قیدیوںکو رہا کیا جائے جنہیںحالیہ میںہی گرفتار کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں جمہوریت کو مضبوط بنانے کیلئے تمام قیدیوں کی رہائی لازمی ہے جبکہ جموں کشمیر جلداز جلد 4Gانٹر نیٹ خدمات بحال کی جائے ۔ انہوںنے کہا کہ وزیر اعظم ہند ملک میں 5جی سروس شروع کرنے کی باتیں کر رہے ہیں تاہم جموںکشمیر کے عوام تیز رفتار انٹر نیٹ کی بحالی کیلئے کب سے منتظر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سردیوںکے ان ایام میںبھی عوام کو بجلی اور پانی کی عدم دستیابی کو لیکر کافی پریشانیوں کا سامنا ہے اور کہا کہ انتظامیہ کو چاہئے کہ بنا کسی خلل کے ان سہولیات کو عوام کیلئے بہم رکھی جائے ۔ ایک سوال کے جواب میںکہ پی اے جی ڈی ختم ہوگی یا ابھی رہے گی ڈاکٹر فاروق نے کیا کہ پی اے جی ڈی لمبی عرصے تک رہے گی ۔ اس موقعہ پر لائنس کے ترجمان سجاد غنی لون نے ڈی ڈی سی انتخابات میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے والوں ووٹروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس کے باوجود بھی حکومت نے کئی حربے آزمائی تاہم لوگوں نے حق رائے دہی کا استعمال کرکے پی اے جی ڈی کے امید واروں کو کامیاب بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ اب وادی کشمیر میں احتیاطی طور پر حراست ایک نئی بات بن گئی ہے ۔ سجاد لون نے کہا کہ تاریخ گوہ ہے کہ جموں کشمیر میں ڈی دی سی انتخابات پُر امن طریقے سے اختتام پذیر ہوئے اور کہیں سے بھی کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین دہائیوں میںہم نے پہلے بار جموں کشمیر میں اس طرح کے پُر امن انتخابات دیکھیں ۔ انہوںنے کہا کہ جن کو بھی احتیاطی حراست میں رکھا گیا ہے انہیں جلد از جلد رہا کیا جائے اور ہم اس طرح کی کارورائی کی بھر پور انداز میں مذمت کرتے ہیں ۔

Comments are closed.