گلمرگ میں قائم 120سالہ پرانا چرچ کشمیر کا قدیم ترین گرجا گھر ؛ 24دسمبر کو کرسمس کے سلسلے میں شاندار تقریبات کا انعقاد ہوگا، سیاحوں کی بڑی تعداد کی آمد متوقع
سرینگر/23دسمبر: وادی کشمیر کے ایک سو 20سال پُرانے کلیساء گلمرگ میںعیسیٰ مسیح کے جنم دن سے منسوب کرسمس کے تہوار کے سلسلے میں24دسمبر کو تقریب کا اہتمام کیا جارہا ہے جہاں پر گرجاگھر مسیحی برادری سے وابستہ افراد مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ خصوصی عبادت کا اہتمام کررہے ہیں۔ اس سلسلے میں بیرون وادی سے بھی بڑی تعداد میں سیاح آنے کی امید ہے۔ کرنٹ نیوزآف انڈیا کے مطابق سیاحتی مقام گلمر گ میں 24دسمبر کو ہر برس کرسمس کی تقریبات منعقد کی جاتی ہے اس برس بھی حسب معمول وہاں پر اس سلسلے میں تقریب کا اہتمام کیا جارہا ہے جہاں پر مسیحی برادری سے وابستہ افراد کلیسا میں خصوصی عبادت کا اہتمام کریں گے ۔ شدید سردی کے درمیان اور برف سے ڈھکی چادرپر سیاحتی مقام گلمرگ میں تاریخی گرجاگھرمیں کرسمس کی شاندارتقریب منعقد ہونے کے سلسلے میں تمام ترتیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ برون وادی سے سیاح کافی تعداد میں کرسمس کا تہوارمنانے کے لئے گلمرگ پہنچ رہیہیں۔ گلمرگ میں عیسائیوں کی اس مقدس عبادت گاہ کو سجایاگیا ہے۔ اس تہوار میں مقامی لوگ بھی کافی تعداد میں شرکت کرتے ہیں۔ گرجا گھر میں امن وسلامتی کے لئے دعاکرتے ہیں۔جبکہ کرسمس میں لوگوں کی بڑی تعداد بڑے ذوق و شوک سے شریک ہوتے ہیں ۔ گلمرگ میں کرسمس کے سلسلے میں کی گئی تیارروں کے بارے میں محکمہ سیاحت کے اسسٹنٹ ڈائریکٹرجاوید الرحمٰن نے کہاکہ کرسمس کے تہوارکی تقریب منعقد کرنے کے سلسلے میں تیاریاں مکمل ہیں۔ ان کاکہنا ہے کہ کرسمس منانے کیلئے سیاحوں کی اچھی خاصی تعداد کی آمد متوقع ہے ۔یاد رہے کہ کشمیرکے قدیم ترین گرجاگھروں میں گلمرگ کاگرجاگھربھی شامل ہے۔گلمرگ میں اس چرچ کو 1902 میں برطانوی حکومت نے تعمیر کیا تھا۔ واضح رہے کہ گلمرگ میں 24 دسمبرکو ہی کرسمس کی تقریب منعقد ہوتی ہے۔ گلمرگ میں عیسائیوں کا یہ گرجاگھر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک مثال بنا ہوا ہے۔ یہاں ہرمذہب کے لوگ آتے ہیں۔ اس عبادت گاہ کی خاص بات یہ ہے کہ اس کی نگہداشت برسوں سے مسلمان ہی کر تے آ رہے ہیں۔
Comments are closed.