بھارتی فوجی سربراہ کا دورہ لداخ، فوجی اہلکاروں اور کمانڈروں کے ساتھ بات چیت
فوج چین یا پاکستان کی کسی بھی جارحیت کا بھر پور جواب دینے کی اہل
سرحدوں پر امن کے قیام کی خواہشمند تاہم کوئی کارورائی ہوئی تو آگے نہیں دیکھا جائے گا /لیفٹنٹ جنرل نروانے
سرینگر/23دسمبر: بھارتی فوجی چیف ایم ایم نروانے نے اپنے دورہ لداخ کے دوران کہاکہ بھارتی فوج چین یا پاکستان کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے جیسا کہ چینی فوج نے رواں برس ماہ جون جولائی میں دیکھ لیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی سرزمین کی حفاظت کرنے کے ساتھ ساتھ سرحدوں پر امن کے متلاشی ہے تاہم اگر کسی کو امن پسند نہیں تو اس کو اسی کی زبان میں جواب دینا بھی جاتے ہیں ۔سرکاری ذرائع نے بتایابتایا کہ جنرل نارواین نے ریچن لا سمیت اگلے علاقوں کا دورہ کیا اور لداخ میں لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ ہی صورتحال کا جائزہ لیا۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق بھارتی فوجی چیف ایم ایم نروانے نے منگل کے روز مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن کا دورہ کیا جہاں انہوں نے وہاںپر تعینات فوجی کمانڈروں اور فوجی اہلکاروں کے ساتھ بات کی ۔ اس دوران انہوں نے لداخ کی سخت ٹھنڈ سے بچنے کیلئے مشرقی سرحد پر تعینات فوج کیلئے گرمی اور دیگر انتظامات کا بھی جائزہ لیا ۔لیہ میں قائم 14 کور کے کمانڈر جنرل پی جی کے مینن جو فائر اینڈ روش کور کے نام سے مشہور ہیں نے آرمی چیف کو صورتحال کی مختلف پہلوؤں سے آگاہ کیا۔ جبکہ فوجی سربراہ نے کرسمس سے پہلے فوجیوں میں مٹھائیاں بھی تقسیم کیں اور انہیں کرسمس کی مباردکباد پیش کی ۔ اس موقعے پر انہوں نے کہا کہ اپنی سرزمین کی سرحد کی حفاظت کیلئے معمور فوج جو اس منفی درجہ حرارت میں اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں کو ہر ممکن ضروریات فراہم کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ چین کی ہٹ دھرمی کے نتیجے میں دونوں جانب فوج کو اس علاقے میں قیام کرنا پڑا جہاں پر کوئی بھی جاندار زندہ نہیں رہ سکتا ہے ۔ فوجی چیف نے اس موقعے پر کہا کہ جموں کشمیر کی سرحدیں ہوں یا لداخ کی برفیلی سرحدیں ہوں ہماری فوج جس بہاردی کے ساتھ اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں ہمارے پڑوسی ممالک کی سمجھ میں آگیا ہے کہ بھارت کسی بھی جارحیت کو برداشت نہیں کرسکتا ہے ۔ نروانے نے کہا کہ چین نے ماہ مئی میں جو مشرقی لداخ کے گلوان اور دیگر مقامات پر اپنی فوج تعینات کی تھی اس کے برخلاف بھارت فوج کی پیش قدمی کے بعد جو حالات وہاں پیدا ہوئے وہ چین کیلئے ایک سبق ہے خاص کر جون جولائی میں جس قدر لداخ میں بھارتی فوج نے مستعدی کا مظاہرہ کیا چین نے وہ دیکھ لیا اور اب وہ شائد دوبارہ ایسی غلطی دوہرانے کی ہمت نہیں کرے گا۔ فوجی چیف نے کہا کہ ہندوستانی فو ج پاکستان یا چین کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر امن کے قیام کی خواہشمند ہیں تاہم اگر کوئی امن نہیں چاہتا تو یہ اس کی کمزوروں ہے تاہم ہم اس کا بھرپور جواب دینے کے اہل ہیں ۔ یاد رہے کہ امسال ماہ مئی میں ہندوستان اور چینی فوج کے مابین اُس وقت کشیدگی پیدا ہوئی جب بھارتی فوج نے چینی فوج کو مشرقی لداخ کے گلوان وادی اور پنگان جھیل کے نزدیک پایا جبکہ اس کے بعد 21جون کو چینی فوج کے ہاتھوں قریب 20فوجی اہلکار ہلاک ہوئے تھے ۔ اس دوران کئی مرتبہ فوجی اور خارجی سطح پر ہندوستان اور چین کے مابین مذاکرات ہوئے تاہم کسی نتیجہ پر نہیں پہنچے ۔یاد رہے کہ مشرقی لداخ میں بھارت کے قریب 50ہزار فوجی تعینات ہیں جبکہ چینی فوج بھی وہاں پر بڑی تعداد میں خیمہ زن ہیں۔
Comments are closed.