سرکار کی جانب سے گوشت کی قیمتوں میںکمی لانے کے بعد ؛ قصاب غیر میعاری گوشت فروخت کررکے اعلیٰ قسم کے گوشت کی قیمت وصول کرتے ہیں
سرینگر/21دسمبر/سی این آئی// سرکار کی جانب سے وادی کشمیر میں گوشت کی قیمتوںمیںکمی لانے کے بعد قصابوں نے اب اعلیٰ قسم کے گوشت کے بدلے گراہکوں کو غیرمعیاری گوشت فروخت کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے جس پر گراہکوں نے محکمہ فوڈ سیفٹی کے خلاف سخت غم و غصے کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ متعلقہ محکمہ برائے نام ہے اور زمینی سطح پر اس کے کام کا کوئی وجود ہی نہیں ہے ۔ کرنٹ نیوز سروس آف انڈیا کے مطابق وادی میں قصابوں کی دکانوں پر غیر معیاری گوشت اعلیٰ داموں پر فروخت کیا جارہا ہے ۔ اس ضمن میں وادی کے مختلف علاقوں سے گراہکوں نے شکایت کی ہے ایک نمبر گوشت کے نام پر انہیں دوسرے درجے کا گوشت دیا جاتا ہے جو سراسر ناانصافی ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ سرکار کی جانب سے گوشت کی قیمت 480مقرر کئے جانے کے بعد قصابوں نے گراہکوں کوغیر معیاری گوشت اصل کی قیمت پر دینے کی کارروائی شروع کردی ہے ۔ اس سلسلے میں گراہکوں کے مطابق متعلقہ محکمہ یعنی فوڈ سیفٹی ڈیپارٹمنٹ کا کام اگرچہ بازاروں میں کھانے پینے کی اشیاء کے معیار کو پرخنا ہے تاہم اس ادارے کا نام صرف سرکاری کاغذوں پر ہی ہے تاکہ سرکاری خزانے سے محکمہ کے ملازمین کے حق میں تنخواہ نکالی جاسکے لیکن زمینی سطح پر اس ادارے کا کام کہیں پر دکھائی نہیں دیتا جس کے نتیجے میں خود غرض اور لالچی تاجر سیدھے سادھے عوام کو دو دو ہاتھوں لوٹ رہے ہیں ۔ اس دوران معلوم ہوا ہے کہ دلی کی منڈیوں میںاعلیٰ معیار اور ادنا معیار کے بھیڑبکریوں کی قیمتیںالگ الگ ہوتی ہیں اور اعلیٰ معیار کے بھیڑوں کے بدلے دوسرے درجے کے بھیڑ وادی سپلائی کئے جارہے ہیں جو کوٹھیداروں کیلئے فائدہ مند ہوتا ہے تاہم وادی میں اس ادنا معیار کے گوشت کو بھی اعلیٰ درجے کے گوشت کی قیمت پر ہی فروخت کیا جارہا ہے ۔ اس حوالے سے عوامی حلقوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان خود غرض عناصر کے خلاف فوری طور پر کارروائی عمل میں لانی چاہئے ۔واضح رہے کہ قصابوں کی جانب سے گوشت فی کلو 600روپے فروخت کئے جانے کے بعد محکمہ کی جانب سے گوشت کی قیمت 480روپے مقرر کی گئی ہے تاہم قصابوں کا کہناہے کہ اس قیمت پر گوشت فروخت کرنا ناممکن ہے اسی لئے وہ غیر معیاری گوشت فروخت کرنے پر مجبور ہیں ۔
Comments are closed.