وادی میں مہنگائی ڈائن نے لوگوں کی نیندیں کی حرام

متعلقہ محکمہ تماشائی ، لوگوں کو ناجائز منافع خوروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا

سرینگر/17اکتوب: وادی کشمیر میں مہنگائی ڈائن نے غریب لوگوں کا جینا دوبھر کردیا ہے سبزیوں کے دام اس قدر بڑھ رہے ہیں کہ عام لوگوں کی نیندیں حرام ہوچکی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر میںگزشتہ کئی ماہ سے مہنگائی ڈائن اس قدر بھیانک رُخ اختیار کئے ہوئی ہے کہ عام لوگوں کا جینا محال بن گیا ہے ۔ کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے خاص کر سبزیوں کے دام آسمان کو چھورہے ہیں ۔ آلو کشمیری 60روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کیا جارہا ہے جبکہ آلو پنجابی لال 50روپے فروخت کیا جارہا ہے ۔ مٹر نے سب سے زیادہ دوڑ پکڑ لی ہے اس وقت بازاروں میں مٹر 130روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہورہا ہے جبکہ پیاز 55سے 60روپے فروخت کیا جارہا ہے ۔کڑم 40روپے فی کلو ، ساگ 40سے 50روپے فی کلو، کدو ، 40روپے جبکہ ٹماٹر 30روپے فروخت کئے جارہے ہیں ۔ اسی طرح مرغ جو کہ چند دن پہلے 110روپے میں فروخت کیا جاتا تھا آج 150روپے سے 160روپے فی کلو فروخت کیا جارہا ہے ۔ا سی طرح انڈوں اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء میں بھی قابل تشویش حد تک قیمتیں بڑھائی گئی ہے جس کے نتیجے میں عام لوگوں کی نیندیں حرام ہوچکی ہے ۔ اس پر ستم ظریفی یہ کہ متعلقہ محکمہ اس صورتحال پر خاموش تماشائی بنا بیٹھا ہے اورلوگوں کو ناجائز منافع خوروںکے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے ۔ لوگوںنے کہا ہے کہ ابھی موسم سرماء شروع بھی نہیں ہوا اور موسم اس وقت قدرے بہتر ہے تو جب موسم کی صورتحال ابتر ہوگی جس کی وجہ سے سرینگر جموں شاہراہ ہفتوں تک بند رہتی ہے تو اُس وقت سبزیوں کے دام تو سونے کے برابر ہوں گے ۔ لوگوںنے کہا کہ اس صورتحال پر سنجیدگی سے ایل جی انتظامیہ کو غور کرنا چاہئے تاکہ آنے والے وقت میں ناجائز منافع خوروں کو کوئی موقع لوگوں کو لوٹنے کیلئے مئسیر نہ ہو۔ لوگوںنے کہا ہے کہ محکمہ فوڈ، محکمہ مال، پولیس اور دیگر محکمہ جات کی جانب سے عید کے دنوں ہی مارکیٹ چیکنگ انجام دی جاتی ہے تاہم بقیہ دنوںکو مذکورہ محکمہ جات کے مارکیٹ چیکنگ سیکارڈ گہری نیند میں پڑے رہتے ہیں ۔

Comments are closed.