سالانہ امتحانات کی تاریخ میں مزید توسیع کی جائے ،بارہویں اور دسویں جماعت کے طلبہ کا مطالبہ

سالانہ امتحانات کی تاریخ میں مزید توسیع کی جائے ،بارہویں اور دسویں جماعت کے طلبہ کا مطالبہ

سرینگر/17اکتوبر: دسویں جماعت اوربارہویں جماعت کے طالب علموں نے مطالبہ کیا ہے کہ سالانہ امتحانات کو فی الحال موخر کیا جائے کیوں کہ کووڈ 19کے نتیجے میں پیدا شدہ حالات کے سبب وہ پڑھائی ٹھیک طرح سے نہیں کرپائے ہیں جبکہ کشمیر میں آن لائن کلاس برائے نام ہے کیوں کہ سست رفتار 2جی انٹرنیٹ سے آن لائن کلاسوں کا مقصد ہی فوت ہوچکا ہے ۔ ادھر سوپور میں ماس پرموشن کے مطالبہ کو لیکر طلبہ نے احتجاجی مظاہرے کئے جس دوران انہوں نے اسکول کی تھوڑ پھوڑ کی اورا سکا ویڈ یو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جے کے بورڈ کی جانب سے ماہ نومبر کے پہلے ہفتے میں امتحانات منعقد کرنے کی خبریں منظر عام پر آنے کے بعد وادی کشمیر کے دسویں اور بارہویں جماعتوں کے طلبہ نے اس بات پر حیرانگی کااظہار کیا ہے کہ امتحانات منعقد کرنے کیلئے اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ کووروناوائرس کی وجہ سے دنیا بھر کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں بھی حالات بد سے بدتر ہوئے جس کے نتیجے طلبہ ذہنی طور پر کافی پریشان ہوچکے ہیں ۔ا نہوںنے کہا کہ وادی کشمیر کے حالات کے بارے میں سبھی لوگ جانتے ہیں کہ یہاں پر کس قسم کے حالات ہے اس پر کووڈ19نے رہی سہی کسرپوری کردی ہے ۔ طلبہ نے کہا کہ اگرچہ وادی سے باہر ایجوکیشن کو جاری رکھنے کیلئے آن لائن کلاسوں کے ذریعے طلبہ کو تعلیم فراہم کی گئی لیکن وادی کشمیر میں سست رفتار2جی انٹرنیٹ سے طالب علم آن لائن کلاسوں سے مستفید ہونے سے بھی قاصر رہے کیوںکہ 2جی رفتار پر آن لائن کلاسوں میں شرکت ناممکن بن گئی ہے ۔ طلبہ نے کہا ہے کہ بورڈ کی جانب سے لیا گیا فیصلہ قابل حیرت ہے جس سے طالب علم کافی مایوس ہوچکے ہیں ۔ انہوںنے مطالبہ کیا ہے کہ ہمیں اور وقت دیا جائے تاکہ وہ بہتر طریقے سے امتحانات کیلئے تیاری کرسکیں ۔ ادھر سوپور میں گیارہویں جماعت کے طلبہ نے احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ انہیں ماس پرموشن دی جائے جبکہ اس دوران انہوں نے اسکول املاک کو بھی نقصان پہنچایا ۔

Comments are closed.