کوویڈ پر ریمڈیسیورکا بہت کم یا بالکل ہی اثرنہیں ہوتا / عالمی ادارہ صحت
تحقیق کے نتائج دوسروں کے ساتھ ’مطابقت‘ نہیں رکھتے جو کہ باعث تشویش ہے
سرینگر/17اکتوبر: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ایک تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ اینٹی وائرل دوا ریمڈیسیور کا کووڈ۔19 کے مریضوں پر یا تو بالکل ہی اثر نہیں ہوتا یا پھر بہت تھوڑا ہوتا ہے۔ڈبلیو ایچ او کے ٹرائل میں کووڈ۔19 کے علاج کے لیے چار ممکنہ ادویات پر تحقیق کی گئی جن میں ریمڈیسیور اور ہائیڈروکسی کلوروکوئن بھی شامل تھیں۔ریمڈیسیور کورونا وائرس کے خلاف استعمال کی جانے والی پہلی ادویات میں سے ایک تھی، اور حال ہی میں جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ہسپتال میں داخل تھے تو انھیں بھی یہ دوا دی گئی تھی۔اسے بنانے والی کمپنی گیلیئڈ نے ٹرائل کے نتائج کو رد کر دیا ہے۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق اپنے ایک بیان میں گیلیئڈ نے کہا کہ تحقیق کے نتائج دوسروں کے ساتھ ’مطابقت‘ نہیں رکھتے، اور اسے اس بات پر تشویش ہے کیونکہ نتائج کا ابھی دوبارہ جائزہ لیا جانا ہے۔اپنے سولیڈیریٹی کلینیکل ٹرائل کے لیے ڈبلیو ایچ او نے کووڈ۔19 کے علاج کے لیے چار ممکنہ ادویات، ریمڈیسیور، جو کہ ایبولا کے خلاف استعمال کی جانے والی دوا تھی، اور ملیریا کے علاج کے لیے استعمال کی جانے والی ادویات ہائیڈروکسی کلوروکوئن، انٹرفیرون اور ایچ آئی وی کی دواؤں کا مرکب لوپیناویر اور ریٹوناویر، پر تجربات کیے تھے۔یہ ادویات 30 ممالک کے 500 ہسپتالوں میں 11,266 بالغ مریضوں پر استعمال کی گئی تھیں۔ڈبلیو ایچ او نے جمعرات کو بتایا کہ یہ نتائج، جن کا ابھی بھی از سرِ نو جائزہ لیا جانا ہے، بتاتے ہیں کہ ان میں سے کسی بھی دوا کا کووڈ۔19 سے مرنے کی شرح پر، یا مریض کے ہسپتال میں داخل رہنے کے عرصے پر، کوئی خاطر خواہ اثر نہیں پڑا ہے۔ڈبلیو ایچ او کی چیف سائنسدان سومیا سوامی ناتھن نے بدھ کو کہا تھا کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئن اور لوپیناویر/ریٹوناویر پر تو ٹرائل جون میں ہی روک دیے گئے تھے، کیونکہ ان سے کچھ فائدہ نظر نہیں آ رہا تھا۔ تاہم باقی ٹرائل جاری رہے۔ڈبلیو ایچ او کے نتائج سے بظاہر لگتا ہے کہ وہ گیلیئڈ کی اس ماہ کے اوائل میں ہونے والی تحقیق کی نفی کر رہے ہیں، جس میں کہا گیا تھا کہ پلیسبو کے مقابلے میں جن مریضوں کو ریمڈیسیور دی گئی ان کی بحالی پانچ دن جلدی ہو گئی۔ ان ٹرائلز میں تقریباً ایک ہزار افراد نے حصہ لیا تھا۔گیلیئڈ سائنسز انک نے، جو ریمڈیسیور بناتی ہے، ان نتائج کو رد کر دیا ہے۔
Comments are closed.