ہند پاک افواج کے مابین جنگ بندی معاہدے کی دھجیاں اڑانے کا سلسلہ جاری
سرینگر/15اکتوبر/سی این آئی// لائن آف کنٹرول پر ہند پاک افواج کے مابین جنگ بندی معاہدے کی دھجیاں اڑانے کا سلسلہ جاری ہے ۔ تازہ واقعہ میں راجوری کے سندر بنی سیکٹر میں پاکستان اور بھارتی فوج کے مابین شدید گولہ باری ہوئی جس کے نتیجے میں فوج کا ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر (جے سی آئی) زخمی ہوا ہے۔جنگ بندی خلاف ورزی سے مختلف سرحدی علاقوں میں جنگی صورتحال بنی ہوئی ہے ۔ اس دوران دفاعی ذرائع نے پاکستان پر الزام عائد کیا ہے کہ پاکستانی فوج نے بدھ کی شام دیر گئے بھی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی جس کا بھر پور جواب فوج نے دیا ۔ سی این آئی کے مطابق سرحدوں پر ہند پاک افواج کے مابین تنائو جاری ہے اور جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں بھی مسلسل جاری ہے ۔ بدھ کی شام دیر گئے راجوری کے سندربنی سیکٹر میں ہندوپاک افواج کے مابین گولہ باری ہوئی ۔ دفاعی ذرائع نے بتایا کہ راجوری کے سندر بنی سیکٹر میں ایل او سی پر پاکستانی فوج نے بلا کسی اشتعال کے بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنا کر شدید گولہ باری کی جس کے نتیجے میں فوج کا ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر زخمی ہوا۔انہوں نے کہا کہ موصوف فوجی افسر جس کا ہاتھ زخمی ہوا ہے، کو علاج کے لئے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بدھ کے روز سرحدی ضلع راجوری میں بھارت اور پاکستانی افواج کے مابین شدید گولہ باری جاری رہی ۔ اس دوران دفاعی ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی فوج نے آج ایک مرتبہ پھر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سیولین آبادی اور فوجی چوکیوں کو نشانہ بناتے ہوئے شدید گولہ باری کی جس کے بعد فوج نے بھی پاکستانی فوج کی فائرنگ کا بھر پور جواب دیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ ضلع کے مختلف سرحدی علاقوںسے لوگوںنے نکل مکانی شروع کی ہے کیوں کہ ضلع میں آر پار گولہ باری رکھنے کا نام نہیں لے رہی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ دونوں جانب مسلسل 6گھنٹوں تک گولہ باری جاری رہی اور بدھ کے روز فائرنگ کا یہ واقع سب سے طویل واقع ہے ۔ یاد رہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے مابین جاری سیاسی کشیدگی کے بیچ سرحدوں پر بھی مسلسل کشیدگی بنی ہوئی ہے اور دونوں جانب فوج ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر نشانہ سادھتے ہوئے گولہ باری کررہے ہیں جس کی وجہ سے سرحدی علاقوں میں خوف ودہشت کا ماحول پھیل گیا ہے اور کئی جگہوں سے اطلاع ہے کہ لوگ اپنے آشیانوں کو چھوڑ کر محفوظ مقاما ت کی طرف بھاگ رہے ہیں اور کئی علاقوں کے لوگوںنے نزدیکی بنے زمین دوز بنکروں میں پناہ لینے شروع کی ہے ۔
Comments are closed.