حصول اعلیٰ تعلیم کیلئے اداروں کاقیام ناگزیر؛دیور لولاب میں گرلز ہائر اسکینڈری قائم کرنے کا عوام نے کیا مطالبہ

سرینگر /14اکتوبر /کے پی ایس : علاقہ لولاب جو اپنی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ علمی اعتبار سے وادی کشمیر میں ایک منفرد حیثیت رکھتا ہے لیکن مذکورہ علاقہ کے کئی دیہات اور قصبہ جات میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کیلئے سرکاری تعلیمی ادارے قائم نہیں ہیں ۔دیور لولاب میں تین ہائی اسکول قائم ہیں لیکن اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے مذکورہ قصبہ کے بچوں کو مسافت کی دوری طے کرنی پڑتی ہے جس سے بالخصوص بچیوں کے والدین تذبذب کے شکارہیں اور اس تذبذب کی وجہ سے بیشتر والدین اپنی بچیوں کو آگے تعلیم حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیتے ہیں ۔کیونکہ ان والدین کے پیش نظر بچیوں کی عزت وآبرو کا خیال ہے ۔ اس سلسلے میں مقامی لوگوں نے کشمیر پریس کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ دیورعلاقہ لولاب میں تعلیمی اعتبار سے اہمیت کا حامل ہے ۔انہوں نے کہا کہ عرصہ دراز سے مذکورہ قصبہ میں تین ہائی اسکول قائم ہیں ۔لیکن ان میں سرکاری اسکولوں کا درجہ نہیں بڑھایا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ علاقہ کے لوگوں نے گرلز ہائر اسکینڈری کا مطالبہ کیا ہے اور اس کیلئے متعددبار اعلیٰ حکام سے درخواست بھی کی ہیں تاہم کافی یقین دہانیوں کے باوجود بھی گرلز ہائر اسکینڈری کا درجہ نہیں دیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دینے کیلئے فکر مند نہیں ہیں کیونکہ لڑکوں کاحصول تعلیم کیلئے کئی کلومیٹر سفر طے کرنے والدین کو کوئی پریشانی نہیں ہے ۔البتہ بچیوں کو اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے مسافت کی دوری والدین کیلئے فکرمندی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حالات کے باعث وہ اپنی بچیوںکی تعلیم دسویں پاس کرنے کے بعد ہی روکنے پر مجبورکرتی ہے اوران کی بچیاں اعلیٰ تعلیم کے حصول سے قاصررہتی ہیں ۔ اس سلسلے میں انہوں نے گورنر انتظامیہ اورمحکمہ تعلیم کے حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ قصبہ میں گرلز ہائر اسکینڈری کا قیام عمل میں لایا جائے

Comments are closed.