کوروناوائرس سے محفوظ رہنے کیلئے ایس او پیز پر عمل کرنا ناگزیر؛ بیشتر مقامات پر خلاف ورزی خطرے سے خالی نہیں،انتظامیہ ہلپ لائن نمبرات مشتہر کریں
سرینگر / 14اکتوبر/کے پی ایس : کوروناوائرس سے بچنے کیلئے اَ ن لاک کے بعد سرکار نے ایس او پیز جاری کئے اور تمام لوگوں سے تاکید کی کہ وہ ایس او پیز پر عمل کرکے اپنی زندگیوں کو اس مہلک وائرس سے بچائیں ۔اَن لاک کے بعد مسافر گاڑیاں بھی سڑکوں پر آئے اور سماجی دوریاں بنائے رکھتے ہوئے مسافروں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کی روایت کو دوبارہ شروع کیا ۔تاہم نصف سے کم مسافروں کو سوار کرنے کے بعد ان سے دوگنا کرایہ وصول کرنے کی شروعات بھی کی ۔لوگوں نے اس عمل کو اس لئے قبول کیا تاکہ ان کی جانیں وائرس سے محفوظ رہیں ۔لیکن چند دنوں سے اس عمل میں بالکل خلل پڑی ہوئی ہے ۔کیونکہ اب ڈرائیور حضرات گاڑیوں میں پوری سواریاں بھرتے ہیں لیکن دوگنا کرایہ کا اضافہ کرتے ہیں ۔جبکہ بازاروں ودفاتر میں سماجی دوریوں اور ایس او پیز پر عمل نہیں ہورہا ہے جس پر انتظامیہ اور پولیس بھی خاموش تمائی ہے ۔کشمیر پریس سروس کو چند دنوں سے مسلسل لوگوں کی جانب سے شکایات موصول ہورہی ہیں کہ گاڑیوں کے ڈرائیور اور کنڈیٹر ماضی کی طرح یاتو بس اسٹینڈ سے ہی بھر پور مسافروں کو سوار کرتے ہیں یا بس اسٹینڈ سے نکلنے کے بعد جگہ جگہ سے سواریاں اٹھا تے رہتے ہیں جس سے سماجی دوریاں برقرار نہیں رہتی ہیں اور بھر پور سواریاں بھرنے کے بعد بھی مسافروں سے دوگنا کرایہ کا تقاضا کرتے ہیں ۔بتایا جاتا ہے کہ اس غیر اصولی عمل کے دوران مختلف اسٹاپوں پر لوگ ڈائیوروں کے ساتھ جھگڑتے رہتے ہیں اور کئی مقامات پر ہاتھا پائی کی نوبت بھی آتی رہتی ہے ۔اس صورتحال کے بیچ انتظامیہ اور پولیس کی خاموشی صریحاً غیر قانونی اور غیراصولی ہے ۔مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے ذی عزت شہریوں نے کے پی ایس کو فون کرکے بتایا کہ ایس او پیز کی پامالی کے ساتھ کرایہ میں اضافہ لوگوں کیلئے کسی عذاب سے کم نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھر پور سواریاں گاڑیوں میں بھرنے کے بعد بھی دوگنا کرایہ کا تقاضا کیوں کیا جارہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ یہ ٹھیک ہے کہ ٹرانسپورٹ کو گذشتہ مہینوں میں کافی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے لیکن اس کا ہرگز مطلب نہیں کہ اب اس آڑ میں لوگوں کو لوٹا جائے ۔انہوں نے کہا کہ لوگ اقتصادی طورکافی کمزور ہوئے ہیں اور ایسے ستم برداشت کرنے کی سکت باقی نہیں رہی ہے ۔انہوں نے انتظامیہ اور پولیس سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی اور لوگوں کو لوٹنے والی حرکتوں پر روک لگائیں اور ہیلپ لائن نمبرات مشتہر کریں ۔جس سے عام شخص ایس اوپیز کی پامالی اور ٹرانسپورٹرس کی زیادتیوں کے حوالے سے بروقت مطلع کرسکے ۔تاکہ لوگوں کے ساتھ ہورہی زیادتیوں کاازالہ ہوسکے اور ایس او پیز کی پاسداری ہوجائے ۔
Comments are closed.