مسجد حرام اور مسجدی نبوی کو عمرہ ذائرین کیلئے کھول دیا گیا ؛ سینکڑوں خوش قسمت توحید پرستوں نے اتوار کے روز زیارت کی

سرینگر/05اکتوبر: عمر کی ادائیگی اب باضابطہ طور پر شروع کی گئی ہے کورونا وبا کے باعث کئی ماہ سے عمرہ کو ترسنے والے لاکھوں افراد کو سعودی حکومت نے چند روز پہلے خوش خبری سْنا دی تھی کہ 4 اکتوبر سے عمرہ کی اجازت مل جائے گی جس کے بعد اتوار کے روز سے مسجد حرام اور مسجد نبوی میں عمرہ کرنے والوں کیلئے کھول دئے گئے ہیں ۔دوسرے مرحلے میں 18 اکتوبر سے روزانہ 15 ہزار معتمرین کو یومیہ عمرے کی ادائیگی کی اجازت دی جائے گی۔ یکم نومبر سے تیسرے مرحلے کے تحت بیرون ملک سے روزانہ 20 ہزار زائرین عمرے کی سعادت کے لیے آسکیں گے جب کہ ساٹھ ہزار لوگوں کو مسجد الحرام میں نماز ادا کرنے کی اجازت ہوگی۔اس دوران مناسک عمرہ کے مقامات پر دن میں 10بار جراثیم کش اسپرے کیے جا رہا ہے اور اس مقصد کے لیے 450 کارکن مختص کیے گئے ہیں۔مسجد حرام میں 2500 لیٹر جراثیم کش اسپرے کیا جا رہا ہے جب کہ ہاتھوں سے مسجد حرام اور اس کے صحن کو صاف رکھنے کے لیے 300 رضاکاروں پر مشتمل عملہ کام کر رہا ہے۔کرنٹ نیوز آف انڈیا مانیٹرنگ کے مطابق سعودی حکومت نے عمرہ کیلئے بیرون ملکی ذائرین کو آنے کی اجازت دی ہے اور اتوار کے روز سے باضابطہ طور پر عمرہ کا عمل شروع ہوگیا ہے ۔ اب تک 40 ہزار کے لگ بھگ افراد عمرہ کے اجازت نامے کے لیے اعتمرنا ایپ پر رجسٹریشن کروا چکے ہیں۔ دوسری جانب حرمین شریفین کی انتظامیہ نے عمرہ زائرین کے استقبال کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔انتظامی کمیٹی کی جانب سے مسجد حرام اور مسجد نبوی میں آمد ورفت کے لیے زائرین عمرہ مناسک کا ورچوئل تجربہ کیا گیا ہے۔کمیٹی کے سربراہ اور امام کعبہ ڈاکٹر عبدالرحمان السدیس کی ہدایت پر زائرین کے عمرہ و سعی اور دیگر مناسک کے لیے کورونا سے بچاؤ کی خاطر خصوصی انتظامات اور حفاظتی تدابیر اختیار کی گئی ہیں۔مناسک عمرہ کے مقامات پر دن میں 10بار جراثیم کش اسپرے کیے جا رہا ہے اور اس مقصد کے لیے 450 کارکن مختص کیے گئے ہیں۔مسجد حرام میں 2500 لیٹر جراثیم کش اسپرے کیا جا رہا ہے جب کہ ہاتھوں سے مسجد حرام اور اس کے صحن کو صاف رکھنے کے لیے 300 رضاکاروں پر مشتمل عملہ کام کر رہا ہے۔ مطاف کے صحن سے تمام قالینوں کو ہٹا دیا گیا ہے۔ جبکہ زائرین کو کعبہ اور حجر اسود کے قریب جانے سے روک دیا گیا ہے۔ جب کی زم زم کے حصول کے لیے راستے اور سماجی فاصلوں کی نشاندہی کا انتظام کیا گیا ہے۔وزارت حج و عمرہ کا کہنا ہے کہ خانہ کعبہ اور حجر اسود کو چھونے کی اجازت نہیں ہوگی۔ خانہ کعبہ کے اطراف قائم رکاوٹ کے باہر سے ہی طواف کیا جائے گا۔ عمرہ کے دوران سپیشلسٹ میڈیکل ٹیمیں موجود ہوں گی۔ کسی بھی معتمر میں کورونا وائرس کی علامتیں ظاہر ہونے کی صورت میں اسے دیگر زائرین سے الگ تھلگ کرنے کا انتظام بھی کرلیا گیا ہے۔ اس مقصد کے لیے سپیشل روم بنائے گئے ہیں۔

Comments are closed.