سرینگر/26ستمبر: مرکزی سرکارکی جانب سے سبسڈی ختم کئے جانے کی وجہ سے وادی میں محکمہ ایگریکلچر کی جانب سے زمینداروں کو مٹر بیج مہنگے داموں فراہم کی جارہی ہے جس کی وجہ سے زمیندار بازاروں سے مٹر بیج حاصل کرنے پر مجبور ہورہے ہیں ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر کے زمینداروں کو محکمہ ایگریکلچر کی جانب سے ماہ ستمبر ، اکتوبر میں مٹر کے بیج فراہم کئے جاتے ہیں اور بازاروں میں 80روپے تک مٹر انہیں ملتا تھا لیکن محکمہ کی جانب سے انہیں صرف 50روپے تک فراہم کئے جاتے تھے لیکن امسال کووڈ 19کی وجہ سے مرکزی سرکار نے محکمہ ایگریکلچر کو مٹر پر دی جانے والی سبسڈی ختم کردی گئی ہے اور اب محکمہ کی جانب سے زمینداروں کو 165روپے مٹر فراہم کیا جارہا ہے جبکہ بازاروں میں آج صرف 70سے اسی روپے مٹر ملتا ہے ۔ زمینداروں نے اس صورتحال پر سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ کی جانب سے انہیں اگر گزشتہ قیمت پر مٹر فراہم نہیں کیا گیا تو وہ مٹر کی کاشت نہیں کرسکتے ہیں ۔ اس سلسلے میں محکمہ کے ڈائریکٹر اعجاز اندرابی نے کہاکہ باہر سے جو مٹر محکمہ کو حاصل ہوتا تھا اس پر سبسڈی ملتی تھی جس کی وجہ سے وہ یہاں پر کسانوں کو سستے دام پر مٹر فراہم کرتے تھے لیکن امسال کووڈ کی وجہ سے مٹر پر سبسڈی نہیں دی جارہی ہے نتیجتا زمینداروںکو بھی بغیر سبسڈی مٹر دیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر زمیندار بازاروں سے مٹر سستے دام پر خریدیں گے تو وہ پھر بھی نقصان میں رہیں گے کیوں کہ بازاروں میں اعلیٰ قسم کی بیج دستیاب نہیں ہوتی اوراگر وہ محکمہ سے 165روپے کے حساب سے مٹر حاصل کریں گے تو وہ بہتر کوالٹی کاہے ۔ ادھر زمینداروں نے مطالبہ کیا ہے کہ مٹر پر سبسڈی کو پھر سے دی جاتے تاکہ زمیندار محکمہ سے ہی مٹر حاصل کرسکیں ۔ یاد رہے کہ محکمہ کی جانب سے زمینداروں کو ہزاروں کوائنٹل مٹر فراہم کیا جاتا ہے تاہم اگر امسال زمیندار محکمہ سے مٹر حاصل نہیں کریںگے تو یہ ایگریکلچر گوداموں میں سڑ جائے گا جس کی وجہ سے محکمہ کو بھاری نقصان اُٹھانا پڑے گا۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.