بٹہ پو رہ ہایہامہ کپو ارہ میں 50کنا ل کاہچرائی پر ناجائز قبضہ؛ نشاندہی کے بعدبھی کاروائی کیوں نہیں ہوئی؟ / عوام ،ترجیحی بنیادوں پر تحقیقات کی جائے گی / تحصیلدار کپوارہ

سرینگر /23ستمبر / کے پی ایس: گاہچرائی جو قومی سرمایہ ہے پر ناجائز قبضہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور لوگ اس کو مال غنیمت سمجھ کر ہڑپ کرنے میں کوئی پس پیش نہیں چھوڑتے ہیں۔اس سلسلے میںشما لی کشمیر ضلع کپوارہ کے بٹہ پو رہ ہایہامہ کے لو گو ں نے کشمیر پریس سروس کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ محمد یاسین وار ولد غنی وار نے نا جائیز طو ر پر رقبہ گاہچرائی زیر خسرہ نمبرات26/27/28/31/32پر قبضہ کیاہے ۔جس سے پوری بستی کے لوگوں کا عبور ومرور مشکل بن گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے لوگوں کے باربار کے اسرار پر پٹواری حلقہ نے جائے وقوع پر آکرمتذکرہ رقبہ گاہچرائی کی نشاندہی کرکے باضابطہ طور رپورٹ تیار کیاہے جبکہ محکمہ ما ل کو پہلے ہی مطلع کیا گیاتھا ۔انہوں نے کہا کہ حلقہ پٹواری نے 10 اگست کو با ضابطہ طور پر گا ہچرائی کی نشاندہی کی اور رقبہ نا جائزسے فو ری طو ر با رڈ بند ی ہٹانے کی ہدایات جاری کی تھی ۔ان کے بقول 15اگست کو ہی مذ کو رہ شخص نے وہا ں پر فصل کی کٹائی عمل میں لائی اورحسب کاروائی 25اگست کو نائب تحصیلدار مو قعہ پر پہنچ گیا اور موصوف نے مقبوضہ کاہچرائی سے فصل کاٹا ہوا پایا ۔باشندگان دہ کے بقول نائب تحصیلدار نے مزیدکاروائی کرنے بجائے یاتو دبا ئو میں آکر یا اپنی جیب بھر کر وہا ں سے نکل گیا جس سے با شند گا ن علا قہ ششدر ہو کر رہ گیا ۔انہوںنے کہا کہ پٹواری حلقہ نے جو رپو رٹ تیا ر کی تھی اس کی کا پی باشندگان دہ مو جو د ہے۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ اس کا کیا ہوا اور رپورٹ کہا ں گیا اور نائب تحصیلدار نے کا روائی کیو ں نہیں کی ۔اس کے بنیادی وجوہات کیا ہیں؟ انہوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ معاملے کی بڑے پیمانے پر تحقیقات عمل میں لاکر قصور وار وںکے خلاف سخت سے سخت کا روائی عمل میں لائی جا ئے اور گاہچرائی جو ناجائز طور ہڑپ کی گئی ہے سے قبضہ ہٹایا جائے تاکہ قومی سرمایہ کا تحفظ یقینی بن جائے گا اور لو گو ں کو مشکلات کا ازالہ ہو جائے ۔بصورت دیگر علا قہ بھرکے لوگ سڑکوں پرآکر محکمہ مال کی ان بے ضابطگیوں کیخلاف احتجا ج کر نے پر مجبو ر ہو جائیں گے۔اس کے بعد جو بھی نتائج برآمد ہونگے اس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہو گی ۔اس سلسلے میں کشمیر پریس سروس نے تحصیلدار کپوارہ اعجاز احمد کے ساتھ بات کی تو موصوف نے پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کے ساتھ خندہ پیشانی جواب دیتے ہوئے یقین دلایا کہ وہ ترجیحی بنیادوں معاملے کی تحقیقات عمل میں لائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ لوگ انتہائی خود غرض بنے ہوئے ہیں اور حالات کا ناجائز فائدہ اٹھاکر مفاد عامہ کو بالاطاق رکھتے ہوئے اپنے حقیر مفادات کیلئے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کاہچرائی ہمارا قومی سرمایہ ہے اوراس پر ناجائز قبضہ کرنے والوں کیخلاف تادیبی کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ سنجیدہ نوعیت کے معاملے کی تحقیقات عمل میں لائی جائے گی ۔

Comments are closed.