
فصلوں کی کٹائی کا سیزن عروج پر ،مزدوروں کی یومیہ اجرت میں غیر معمولی اضافہ ؛ زمیندار پریشان ،سرکار سے یومیہ اجرت مقرر کرنے کا مطالبہ
سرینگر /19ستمبر : فصلوں کی کٹائی کا سیزن عروج پر ہے لیکن مزدوری کی کمی اور یومیہ اجرت میں غیر معمولی اضافہ کی وجہ سے زمیندار پریشان حال ہیں ۔ موصولہ تفصیلات کے مطابق فصلیں بشمول دھان کاٹنے کیلئے مزدور نایاب ہوئے ہیں جبکہ مزدوروں نے یومیہ اجرت 7سے 8 سو تک پہنچائی ہے جس سے زمیندارنفع کے بجائے نقصان کی طرف جارہے ہیں ۔ اس سلسلے میں ضلع کپوارہ سے زبیر احمد شاہ نے کشمیر پریس سروس کو بتایا کہ دھان کی فصل کاٹنے کا سلسلہ عروج پر ہے لیکن مزدور یومیہ اجرت کا تقاضا بہت زیادہ کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مزدورسات سو روپے یومیہ اجرت کے علاوہ کھاناپینااور کرایہ طلب کرتے ہیں اس طرح سے ایک مزدور ایک دن میں ایک ہزارو روپے سے زائد پیسے وصول کرتا ہے ۔جس سے زمیندار تذبذب کے شکار ہوئے ہیں ۔ادھر ضلع گاندربل سے ریاض احمد بٹ نے کے پی ایس کوبتایا کہ گاندربل کے بیشتر علاقہ میں دھان کی فصل ہی اقتصادی بحالی کا اہم ذریعہ ہے لیکن دھان کی فصل اب زمینداروں کو مہنگی ہورہی ہے کیونکہ ایک تو مزدور نایاب ہیں اور ،زدوروں نے یومیہ اجرت میں غیر معمولی اضافہ کرکے زمینداروں کی کمر توڑ دی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف لاک ڈاون کی وجہ سے لوگوں کی مالی حالت کافی ابتر ہوئی ہے دوسری طرف زمینداروں پر مزدوروں کی تلوار لٹکتی رہتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مزدوروں کی محنت کے ساتھ کسی کوکوئی اعتراض نہیں ہے تاہم مزدور مجبوری کا ناجائز فائدہ اٹھاکرابترمالی حالت کے باجود بھی 7یا 8سو روپے یومیہ اجرت کا تقاضا ناانصافی پر مبنی ہے ۔اس سلسلے میں انہوںنے انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مزدوروں کی یومیہ اجرت مقرر کی جائے تاکہ وہ زمینداروں کو اس اہم وقت تنگ کرنے کی کوشش نہ کریں
Comments are closed.