سیب اور دیگر میوہ جات کیلئے درکارپیٹیوں کی مانگ میں کمی ؛ اس کاروبار سے جڑے افراد پریشان، ایل جی انتظامیہ سے توجہ کی اپیل

سرینگر/15ستمبر/سی این آئی// امسال سیب اور دیگر میوہ جات کیلئے درکار پیٹیوں کی مانگ میں کافی کمی واقع ہوئی ہے جس کی وجہ سے پیٹیاں تیار کرنے والے بینڈ سا مل مالکان اور دیگر منسلک افراد پریشان ہوگئے ہیں ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق کئی ماہ تک مسلسل موسم خشک رہنے کے نتیجے میں میوہ کو ایک طرف اگرچہ کافی نقصان پہنچا ہے دوسری طرف کوروناوائرس کی وجہ سے لاک ڈاون نے بھی میوہ پر منفی اثرات مرتب کردئے جس کے نتیجے میں سیب اور دیگر میوہ جات کیلئے درکار پیٹیوں کی مانگ میں بھی کافی کمی آئی ہے ۔ اس کاروبار سے منسلک بینڈ سا مل مالکان اور دیگر افراد نے بتایا کہ رواں برس ایک طرف اگرچہ فروٹ سیزن شروع ہوچکا ہے لیکن دوسری طرف پیٹیوں کی مانگ میں کافی کمی ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس جس قدر پیٹیوں کی مانگ تھی رواں برس سے مانگ کافی کم ہے ۔ انہوںنے کہا کہ کوروناوائرس ، لاک ڈاون کے علاوہ جو کئی ماہ تک وادی میں موسم خشک رہا اور گرمی بڑھ گئی اس سے میوہ کو سکیب لگ گیا اور بہت زیادہ میوہ خراب ہوا ہے جس کی وجہ سے پیٹیوں کی مانگ میں کمی دیکھنے کو مل رہی ہے ۔ پیٹیاں بنانا اور اس کو فروخت کرنا ایک بڑا کاروبار سے اور اس کاروبار سے ہزاروں افراد منسلک ہے ۔ مالک کے ساتھ ساتھ مزدور، تاجر ، پیٹیاں بنانے والے ، ٹرک مالکان ، ٹرک ڈرائیور، لکڑی کا کاروبار کرنے والے اور متعدد افراد ہے جو براہ راست اس کاروبار سے جڑے ہیں اور ان کے پیچھے ان کا کنبہ ہے ۔وادی کشمیر سے بڑی تعداد میں سیب اور دیگر میوہ جات باہر کی منڈیوں میں جاتا ہے لیکن امسال کووڈ کی وجہ باہر کی منڈیوں کو کم ہی مال جاتا ہے ۔ اس کاروبار سے منسلک خاص کر بینڈ سا مل مالکان سے اس صورتحال کے حوالے سے ایل جی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس تجارت سے وابستہ افراد کو مالی پیکیج کے دائرے میں رکھیں تاکہ ان کو راحت ملے ۔

Comments are closed.