سرینگر/09ستمبر: سرکاری ذرائع کے مطابق مشرقی لداخ میں ریزانگ لا رج لائن کے مکھپاری میں واقع ایک ہندوستانی چوکی کی جانب پیر کی شام بڑھنے کی کوشش کرنے والے چینی فوجیوں نے چھڑ ، بھالے ، راڈ اور دھاردار ہتھیار لے رکھے تھے۔ اب چینی فوجیوں کی ایک تصویر سامنے آئی ہے ، جس میں وہ بھالے اور بندوقوں کے ساتھ نظر آرہے ہیں۔ کرنٹ نیو زآف انڈیا مانیٹرنگ کے مطابق لداخ کے پینگونگ جھیل کے جنوبی حصے میں ہندوستان کے سخت قدم سے بھڑکا چین اب ایک اور بزدلانہ قدم اٹھانے کی کوشش میں ہے۔ نیوز ایجنسی اے این آئی کے ذریعہ جاری کی گئی ایک تصویر میں چینی فوج بھالے اور بندوقوں سے لیس دکھائی دے رہی ہے۔ یہ تصویر مشرقی لداخ سیکٹر میں ایل اے سی پر ہندوستانی فوج کی تعیناتی والی جگہ کے پاس کی بتائی جارہی ہے۔ یہ تصویر اس جانب اشارہ کرتی ہے کہ چین کی فوج 15 جون جیسے پرتشدد جھڑپ کے واقعہ کو انجام دینے کی کوشش میں ہے۔ اس تصویر میں چین کے ہر فوجی کے ہاتھ میں بھالا واضح طور پر نظر آرہا ہے۔مشرقی لداخ میں ریزانگ لا رج لائن کے مکھپاری میں واقع ایک ہندوستانی چوکی کی جانب پیر کی شام بڑھنے کی کوشش کرنے والے چینی فوجیوں نے چھڑ ، بھالے ، راڈ اور دھاردار ہتھیار لے رکھے تھے۔ یہ بات سرکاری ذرائع نے منگل کو کہی۔ایل اے سی پر کشیدگی بڑھنے کے درمیان ذرائع نے کہا کہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی ( پی ایل اے ) کے تقریبا پچاس ساٹھ فوجی شام چھ بجے کے آس پاس پینگونگ جھیل علاقہ میں جنوبی ساحل پر واقع ہندوستانی چوکی کی جانب بڑھے ، لیکن وہاں تعینات ہندوستانی فوج کے جوانوں نے ان کا سامنا کیا ، جس کی وجہ سے انہیں پیچھے ہٹنے پر مجبور ہونا پڑا۔قابل ذکر ہے کہ چین کے فوجیوں نے مشرقی لداخ میں گلوان وادی میں 15 جون کو ہوئی جھڑپوں کے دورا پتھروں ، کیل لگے ڈنڈوں ، لوہے کی چھڑوں وغیرہ سے ہندوستانی فوجیوں پر حملہ کیا ھا ، جس میں 20 ہندوستانی جوان شہید ہوگئے تھے۔ ذرائع نے کہا کہ پیر کی شام میں چین کے فوجی چھڑ ، بھالے ، راڈ اور دھاردار ہتھیار لے رکھے تھے۔ جب ہندوستانی جوانوں نے چین کے فوجیوں کو واپس جانے کیلئے مجبور کیا تو انہوں نے ہندوستانی فوجیوں کو خوفزدہ کرنے کیلئے ہوا میں دس پندرہ گولیاں چلائیں۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.