گزشتہ برس کی برفباری سے سے متاثرہ باغ مالکان ہنوز امداد سے محروم
نومبر 2019سے مرکزی امدادی معاونت کا انتظار کرتے کرتے تھک چکے ہے باغ مالکان
سرینگر/04ستمبر: گزشتہ برس 2019کے ماہ نومبر میں چرار شریف کے مختلف دیہات میں بھاری برفباری کی وجہ سے میوہ باغات کو شدید نقصان پہنچا تھا تاہم مالکان باغات ایک برس سے سرکاری امداد کے منتظر ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق چرارشریف کے تحصیل ہیڈ کواٹر کے قریب اج چرارونی ڈلی پورہ ڈھلون زینپنچال، لولی پورہ، کالنی اور واذہباغ علاقوں سے تعلق رکھنے والے زمینداروں نے شکایت کی کہ قریب ایک سال قبل جب اچانک کی برفباری سے انکے ہرے برے میوہ باغات کو نقصان پہنچا تو مرکزی سرکار نے فوری معاونت کے طورپر حسب ریکارڈ مالکان باغات اور متعلقہ زمینداروں کے حق میں حسب تخمینہ فی کس ہزاروں روپیہ کی ریلیف ڈریکٹ انکے بنک ایکونٹوں میں جمع کردئیے۔ لیکن افسوس کے ساتھ کہیںنا پڑھتا ہے کہ شاید ریونیو ڈیپارٹمنٹ یا ضلع انتظامیہ کی غفلت شعاری کے سبب قریب ساڈے تین سو زمینداروں کے حق میں تادم بیان انکے بنک ایکونٹوں میں جمع نہیں کیا گیا جسکی وجہ سے وہ طرح طرح مشکلات میں مبتلا ہوگئیے۔ انہوں نے الزام عاید کیا کہ متعلقہ متاثرین پہلے سے بنکوں کے قرضدار ہے لہذا انہیں بھی دوسرے زمینداروں کی طرح طے شد امداد فوری طور واگزار کی جائیے۔
Comments are closed.