
سنڈے مارکیٹ گذشتہ پانچ ماہ سے مسلسل بند ؛ مارکیٹ سے وابستہ ہزاروں افراد حیران و پریشان
سرینگر/30اگست: کووڈ19 لاک ڈاون کے بعد اگرچہ وادی میں مشروط کاروباری سرگرمیاں بحال ہوئی ہے تاہم سنڈ ے مارکیٹ گذشتہ پانچ ماہ سے مسلسل بند ہے اور گزشتہ بیس برسوں میں سنڈے مارکیٹ بند رہنے کا یہ سب سے طویل وقفہ ہے۔ سنڈے مارکیٹ مسلسل بند رہنے کے نتیجے میں اس مارکیٹ سے جڑے ہزاروں افراد سخت پریشان ہے اور حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ مارکیٹ کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی جائے ۔ کرنٹ نیو ز آف انڈیا کے مطابق اتوار کو سجنے والا بازار وادی کا سب سے بڑا مارکیٹ ہے جس میں ہزاروں کی تعدادمیں چھاپڑیاں اور ریڈے لگائے جاتے ہیں اور اس سنڈے مارکیٹ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ آکر مختلف اشیاء کی خریدار کرتے تھے تاہم کووڈ 19کی وجہ سے وادی میں لاک ڈاون کے بعد اگرچہ تمام کاروباری سرگرمیاں شرائط کی بنیاد پر بحال ہوئی ہے تاہم سنڈے مارکیٹ بند پڑ ا ہے جس کے نتیجے میں ڈلگیٹ کے ٹی آر سی زیروبرج سے لیکر لالچوک ، مہاراجہ بازار تک علاقہ گذشتہ 5ماہ سے سنسان پڑا ہے ۔ جہاں سرینگر میں دکانیں آڈ ایون کے تحت کھولی جاتی ہے وہیں پر چھاپڑی اور ریڈوں پر بھی مال فروخت کیا جاتا ہے لیکن اتوار کے روز ہی سنڈے مارکیٹ کی جگہ پر کسی چھاپڑی فروش یا ریڈے والے کو ریڈہ لگانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔ سنڈے مارکیٹ سے جڑے ہزاروں افراد جن کا اس مارکیٹ سے کاروبار جڑا ہے سخت پریشان ہے اور اس بات پر حیران بھی ہے کہ اگر دیگر کاروباری سرگرمیاں دوبارہ چالو ہونے کی اجازت دی گئی ہے تاہم سنڈے مارکیٹ کو کیوں بند کردیا گیا ہے ۔ انہوںنے اس ضمن میں ڈویژنل کمشنر کشمیر اور ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سلسلے میں ذاتی مداخلت کرکے سنڈے مارکیٹ کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی جائے ۔
Comments are closed.