کمرشل ٹرانسپورٹ سے وابستہ افراد پریشان؛اہلخانہ فاقہ کشی پر مجبور ، سرکار بھی بے رحم ہوئی / ٹرانسپورٹر

سرینگر/30جولائی: لاک ڈاون کے نتیجے میں کمرشل ٹرانسپورٹ ہنوز بند رہنے کی وجہ سے ٹرانسپورٹروں کی مالی حالات کافی خراب ہوچکی ہے خاص کر گاڑیوں کے ڈرائیوروں اور کنڈیکٹروں کے اہلخانہ کی نوبت فاقہ کشی پر آچکی ہے ۔عید الاضحی کے پیش نظر جہاں ضرریہ اشیاء کی دکانیں کھولنے کی اجازت دی گئی تھی تاہم ٹرانسپورٹ بدستور معطل رہا جس کی وجہ سے ٹرانسپورٹر پریشان ہے ۔ دریں اثناء کمرشل ٹرانسپورٹ سے وابستہ افراد نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ کمرشل ٹرانسپورٹ کی بحالی کیلئے اقدامات اُٹھائے جائیں ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق کوروناوئرس کے پیش نظر جاری لاک ڈاون میں اگرچہ نرمی کی گئی اور شہر سرینگر میںضروری اشیاء کی دکانیں کھولنے کی بھی اجازت دی گئی تاہم کمرشل ٹرانسپورٹ ہنوز معطل ہے جس کی وجہ سے کمرشل ٹرانسپورٹ سے وابستہ افراد میں کافی مایوسی پھیل گئی ہے ۔ ٹرانسپورٹروں نے کہا ہے کہ لاک ڈاون کے نتیجے میں اگرچہ دنیا بھر میں معمولات زندگی درہم برہم تھے لیکن اب جبکہ دھیرے دھیرے معمول کی سرگرمیاں بحال ہورہی ہیں کمرشل ٹرانسپورٹ کو بھی بحال کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ہیلتھ اور سرکار کی جانب سے جاری کردہ قواعد و ضوابط کی پاسداری کرتے ہوئے ٹرانسپورٹر گاڑیاں چلائیں گے اور گاڑیوں میں ایک تہائی مسافروں کو ہی لادیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ روزانہ بنیادوں پر کمانے والے ٹرانسپورٹر گزشتہ برس کے ماہ اگست سے بیکار بیٹھے ہیں ایک طرف گاڑیوں کے نام پر بینکوں کا قرضہ ہے تو دوسری طرف اہل و عیال کا پیٹ پالنا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ٹرانسپورٹر کافی مشکلات کے شکار ہوچکے ہیں اور پریشانیوں کے بھنور میں ڈوب گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹر اپنے اہل و عیال کی ضروریات کو بھی پورا نہیں کرسکتے خاص کر مریضوں کے ادویات ، بچوں کو پڑھانے کیلئے درکار چیزیں بھی وہ اپنے بچوں کو مہیا نہیں کرسکتے ہیں۔ ٹرانسپورٹروں نے ایل جی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ عید الاضحی کے بعد انہیں ٹرانسپورٹ کی سرگرمیاں بحال کرنے کی اجازت دی جائے ۔

Comments are closed.