بیکری بنانے والوں کے دعوے کو ڈاکٹرس ایسوسی ایشن نے کیا رد

بسکٹ سے کوئی قوت مدافت نہیں بڑھتی ، اس کیلئے مقوی غذا کی ضرورت

سرینگر/ 25جولائی: ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے سرینگر کے بیکری والوں کے اُن دعوئوں کو رد کیا ہے جس میں بیکری والوںنے کہا ہے کہ انہوں نے کووڈ 19سے مقابلہ کرنے والی اور قوت مدافت پیدا کرنے والی بسکٹ تیار کی ہیں ۔ ڈاک نے کہا ہے کہ اس طرح کے غلط دعوئوں سے لوگوں منفی سوچ پیدا کرسکتا ہے جس کی وجہ سے لوگ کووڈ 19کے بارے میں مزید لاپرواہ ہوسکتے ہیں ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق سرینگر میں بیکری والوں نے اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے عید کے لئے تیار کی گئی خصوصی بیکری میں کچھ بسکٹ ایسی تیار کی ہیںجن میں کچھ خصوصی چیزیں ڈال کر اس کو قوت مدافعت کیلئے بہتر بنایا ہے جو کووڈ 19سے لڑنے کی طاقت بخشے گا ۔ اس دعوے کو ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بسکٹ سے انسان کی ایمونٹی نہیں بڑھائی جاسکتی ہے بلکہ انسان کے اندر خود ہی قوت مدافعت ہوتی ہے جو صوف مقوی غذائیات سے ہی بڑھ سکتی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اس طرح کے دعوئوں سے لوگ کووڈ 19کے تئیں غیر حساس ہوجائیں گے اور بسکٹ پر ہی گزارہ کرلیں گے جو خطرناک ثابت ہوسکتا ہے ۔ ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب لوگ ایمونٹی بڑھانے کیلئے کئی طرح کی ادویات بھی لے رہے ہیں اس طرح کے غلط دعوے لوگوںنے غیر حساسیت پیداکردے گاجس لوگوں کی حفاظت کیلئے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ انسان کیلئے قدرتی مقوی غذائیں بہتر ہے دوائیوں کے اور انسان کو ایسی غذا کا استعمال کرنا چاہئے جن میں وٹامن، منرل اور فائبر ہوسکتا ہے اس طرح سے قدرتی غذائیت سے انسان کے اندر قوت مدافت بہتر ہوسکتی ہے ۔ یاد رہے کہ سرینگر کے مضافاتی علاقے میں ایک بیکری والے نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوںنے عید کے پیش نظر خصوصی بیکری تیارکی ہے جن میں بادام ، اخروٹ، پستہ اور دیگر چیزوں کا استعمال کیا گیا ہے جو انسان کی قوت مدافت بڑھاتے ہیں اور لوگ ان بسکٹوں کو زیادہ لے رہے ہیں ۔

Comments are closed.