سرینگر/23جولائی/سی این آئی// وادی کشمیر میں حالات کشیدہ ہونے پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے پاکستان نے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر کو بین الاقوامی فورموں پر اُٹھانے کیلئے پالیسی مرتب کی گئی ہے ۔ پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت مسئلہ کشمیر پر نہ بات کرنے پر تیار ہے اور نہ ہی اس معاملے میں ثالثی چاہتا ہے جو خطے کے امن کیلئے خطرہ بن سکتا ہے ۔ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ مشرقی سرحد اور لائن آف کنٹرول )ایل او سی( پر کشیدگی سے افغان عمل متاثر ہو سکتا ہے۔کرنٹ نیوز آف انڈیا مانیٹرنگ کے مطابق اسلام آباد میں پارلیمان کی کشمیر کمیٹی کے اجلاس کے بعد کمیٹی کے سربراہ رکن قومی اسمبلی فخر امام کے ہمراہ پاکستانی دفتر خارجہ میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے پاک وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کشمیر کے حالات خراب ہو رہے ہیں لیکن اس باوجود بھارت نا تو دو طرفہ مذاکرات پر تیار ہے اور نہ ہی اس معاملے پر کسی تیسرے فریق کی ثالثی پر آمادہ ہے۔پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود نے مزید کہا ہے کہ پاکستان کی توجہ اپنی مشرقی سرحد پر مرکوز ہے جس کا اثر افغانستان کی صورت حال پر ہو سکتا ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان نے افغان امن عمل کو آگے بڑھانے کے اہم کردار ادا کیا ہے جسے دنیا نے تسلیم کیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ اگرچہ پاکستان کی مغربی سرحد پر سکیورٹی فورسز بدستور تعینات ہیں تاہم توجہ مشرقی سرحد پر مرکوز ہونے کی وجہ سے توجہ بٹی رہے گی جس سے افغانستان میں جاری امن عمل متاثر ہو سکتا ہے۔ایل او سی پر کشیدگی پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزی پہلے بھی ہو رہی تھی اور اب بھی ہو رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول پر فائر بندی کا سمجھوتا دونوں ممالک میں اعتماد سازی کا ایک اہم قدم تھا تاہم بھارت کی طرف سے اس معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.