گریز اور دیگر علاقوں میں بجلی کا نظام درہم برہم؛20کے کھمبے 35فٹ برف کے نیچے دب جاتے ہیں
سرینگر/03جولائی: گریز میں جہاں کشن گنگا پن بجلی پروجیکٹ کام کررہا ہے بجلی کا نظام درہم برہم ہے اور بجلی کے کھمبے اور ترسیلی لائنیں بوسیدہ ہے جس کے نتیجے میں گریز وادی زیادہ تر گھپ اندھیرے میں ڈوبی رہتی ہے ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق گریز کے مختلف علاقوں میں جن میں کنزرون ، عزر مرگ ، داور ، تار بل کے علاوہ راز دان ٹاپ اور دیگر ملحقہ علاقوں میں میں 35فٹ سے زائد برف گرتی ہے جبکہ بجلی کے پول 20فٹ ہوتے ہیں اور برف باری کے بعد ترسیلی لائن اور بجلی پول برف کے تلے دب جاتے ہیں جس کے نتیجے میں گریز اور دیگر مذکورہ علاقوں میں زیادہ تر اوقات بجلی گُل رہتی ہے ۔ بجلی کی عدم دستیابی سے لوگوں کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ گریز کے مقامی لوگوں نے کہا کہ گریز میں کشن گنگنا پن بجلی پروجیکٹ ہے پر جب کام شروع کیا گیا تو متعلقین نے لوگوں سے وعدہ کیا تھا کہ ان کیلئے ایک 12میگا واٹ کا بجلی پروجیکٹ الگ سے بنایا جائے گا جس کے ذریعے گریز کو بجلی فراہم کی جائے گی تاہم ابھی تک اس وعدے کو پورا نہیں کیاگیا ۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے کھمبے محض بیس فٹ ہے اور یہاں پر قریب تیس سے پنتیس فٹ برف گرتی ہے اور قریب چھ ماہ تک یہ بجلی کے کھمبے اس برف تلے دب جاتے ہیں اور علاقہ چھ ماہ تک بجلی سے محروم ہوجاتا ہے ۔ لوگوںنے کہا کہ اس دو ر جدید میں بھی گریز وادی بنیادی سہولیات سے محروم ہے ۔ انہوںنے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے لوگوں بار بار وعدے تو کئے جاتے ہیں تاہم ابھی تک نہ بجلی فراہم کی گئی اور ناہی دیگر سہولیات کیلئے اقدامات اُٹھائے جاتے ہیں ۔
Comments are closed.