ویڈیو:وادی میں لاک ڈاون کے بعد تعمیراتی مواد میں بے تحاشہ اضافہ؛سرکاری ادارے خاموش تماشائی ،لوگوں کو مشکل میں ڈال دیا گیا

 

سرینگر/29جون ؛ وادی میں تعمیراتی میٹریل کی قیمتوں کو آسمان پر پہنچادیا گیا ہے جس کے نتیجے میں لوگ سخت پریشانی کے عالم میں ڈوب گئے ہیں ۔ لاک ڈاون سے پہلے جو تعمیراتی مواد خاص کر ریت، اینٹ اور بجری کی تھی اب اس کی قیمت دوگنی کردی گئی ہے تاہم اس لوٹ کھسوٹ کو دیکھ کر بھی متعلقہ محکمہ جات اور انتظامیہ خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق تعمیراتی میٹریل فروخت کرنے والوںنے لاک ڈاون کے بعد تعمیراتی مواد کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کرکے عام لوگوں کو مشکلات میں ڈال دیا ہے ۔ کوروناوائرس کے نتیجے میں لاک ڈاون کی وجہ سے جہا ں دنیا بھر میں تمام تر سرگرمیاں معطل رہیں تھی وہیں وادی کشمیر میں بھی عام زندگی متاثر تھی لیکن دنیا بھر میں زندگی دھیرے دھیرے بحال ہوئی جس کے ساتھ ہی وادی میں بھی معمول کی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہوئی لیکن وادی کشمیر کا بائو آدم ہی نرالا ہے یہا ں کے تاجروں کا ضمیر کس مٹی سے بنا ہوا ہے آج تک کوئی جان نہ سکا کیوں کہ دنیابھر میں لاک ڈاون کے بعد قیمتوں میں کمی کئی گئی کیوں کو تاجروں کو اس بات کا احساس ہے کہ لاک ڈاون کی وجہ سے لوگوں کو مالی مشکلات سے دوچار ہونا پڑا ہے لیکن وادی کشمیر میں تاجر وں نے ہر ایک چیز کی قیمتوں میں از خود اضافہ کردیا ہے ۔ ساگ سے لیکر گوشت کی قیمتیں آسمان پر پہنچادی گئی اسی طرح دیگر چیزوں میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے جبکہ تعمیراتی مواد کا کاروبار کرنے والوں نے بھی من مانی طریقے سے تعمیراتی مواد کی قیمتوں کو دوگنا کردیا ہے ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ لاک ڈاون سے پہلے اینٹ فی ٹپر 21ہزار کے قریب تھی اور آج اس کی قیمت 30سے 35ہزار تک پہنچائی گئی ہے ۔ اسی طرح ریت جو لاک ڈاون سے پہلی 8ہزار فی ٹپر تھی آج اس کی قیمت13ہزار سے بڑھاکر 15ہزار کردی گئی ہے ۔ یہی حال بجری کا بھی ۔ تعمیراتی میٹریل کی قیمتوں میں اضافہ نے لوگوں کو مزید مشکلات میں دھکیل دیا ہے ۔ اس پر ستم ظریفی یہ کہ سرکار کے متعلقہ ادارے اور سرکاری انتظامیہ اس صورتحال کو دیکھ کر خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے ۔ عوامی حلقوں نے اس با ت پر سخت تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح تعمیراتی مواد کی قیمتوں میں اضافہ کرکے تاجروں نے اپنی بے ضمیری کا ثبوت پیش کیا ہے ۔

Comments are closed.