لاک ڈاون میں توسیع قابل تعریف؛ جموں و کشمیر کے شہریوں کی واپسی لازمی ہے// دلاور میر

سرینگر//12 اپریل//جے کے این ایس بھارت کے دیگر حصوں میں جموں کشمیر کے درماندہ لوگوں کیلئے خصوصی بسوں اور گاڑیوں کا انتظام کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے جموں کشمیر اپنی پارٹی کے سنیئر لیڈر محمد دلاور میر نے لاک ڈاؤن میں کسی بھی قم کی توسیع کا خیر مقدم کیا۔جے کے این ایس کے مطابق اپنی پارٹی کے سینئر رہنما محمد دلاور میر نے اتوار کے روز ملک میں کرونا لاک ڈاو¿ن نافذ ہونے کے بعد بھارت کے مختلف حصوں میں پھنسے جموں و کشمیر کے باشندوں کو فوری طور پر منتقل کرنے کا مطالبہ کیا۔ دلاورمیر نے بیان میں ، کہا”یہ خوشی کی بات ہے کہ اپنی اپرٹی کی مستقل کوششوں اور پیروی سے کچھ پھل ملا ہے اور کچھ طلباءاور زائرئن جن کو ایران سے نکالا گیا تھا اور وہ ممبئی میں ایک قرنطینہ کی سہولت میں تھے لیکن لازمی قیام مکمل ہونے کے باوجود انہیں جموں و کشمیر منتقل نہیں کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کی ضرورت اس بات کی ہے کہ راجستھان ، ہماچل پردیش ، گوا ، دہلی ، ہریانہ ، پنجاب مدھیہ پردیش ، بھوپال ، بنگلور ، نوئیڈا ، اترانچل ، کیرالہ ، جیسلمیر ، امرتسر ، کلکتہ اور چنئی سمیت مختلف ریاستوں اور شہروں میں جموں کشمیر کے، طلبائ، اسکالرز ، مزدورں اور تاجر وںکو درپیش مشکلات کے پیش نظر انھیں جموں کشمیر واپس لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے باہر پھنسے ہوئے بیشتر شہریوںبا لخصوصا طلباءاور مزدوروں کو رقومات بھی ختم ہو رہے ہیں اور ان کے لئے اپنے گھروں سے باہر رہنا تقریبا ناممکن ہے۔ محمد دلاور میر کا کہنا تھاحکومت ہند اور خاص طور پر جموں و کشمیر کے رہائشی کمشنر کا دفتر نئی دہلی میں اپنے تمام نوڈل افسران کی مدد سے اس معاملے کو تمام ریاستی حکومتوں کے ساتھ اٹھائے اور پھنسے ہوئے لوگوں کی فوری طور پر ان کے گھروں کو واپسی کے لئے کوشش کرے۔انہوں نے کہا اس وقت تک حکومت ہند کو چاہئے کہ ان بے گھر جموں و کشمیر کے رہائشیوں کو مفت رہائش اور راشن فراہم کریں ۔میر نے لاک ڈاو¿ن مدت میں توسیع کی بھی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاو¿ سے نمٹنے میں کسی قسم کی کوتاہی پورے ملک کے لئے مہلک ثابت ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ کرونا وائرس سے پھیلاؤ کیلئے لاک ڈاون میں توسیع کے تباہ کن نتائج سے پورے ملک کو بچانے کے لئے ضروری تھا ، لیکن یہ بھی ضروری ہے کہ جموں و کشمیر کے تمام پھنسے ہوئے باشندوں کو خصوصی طیاروں اور سرکاری بسوں کے ذریعے اپنے گھر منتقل کیا جائے ۔

Comments are closed.