سرحدوں پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں ناقابل قبول /فوجی سربراہ

ہماری فوج پاکستان کے خلاف سخت کارروائی کرے گی

سرینگر/04اپریل: سرحدوں پر جاری کشیدگی کو نا قابل قبول قرار دیتے ہوئے فوجی سربراہ نے پاکستان کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اگرجنگجوئوں کواس پاردھکیل دینے اور سرحدوں پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوںکی کوششوں کو ترک نہیںکرے گا تو اس کو دندان شکن جواب دیا جائے گااور ہماری فوج پاکستانی حدود میں داخل ہوکر کسی بھی کارروائی کرنے سے گریز نہیں کرے گی۔ فوجی سربراہ نے کہاکہ سرحدوں پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں ناقابل قبول ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان جن دراندازوں کو اس طرف دھکیل دیتا ہے ہماری فوج ان کے خلاف وادی میں موثر کارروائیاں انجام دی رہی ہے۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق فوجی سربراہ لیفٹنٹ جنرل مکند نروانے پاکستان کودو ٹوک الفاظ میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سرحدوں پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوںکو بند نہیںکیا گیا تو پاکستان کو اس کا خمیازہ اْٹھانا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ سرحدوںکی حفاظت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مغربی سرحد پر دراندازی کی کوششیں لگاتار ہورہی ہے اور پاکستان دراندازوں کو اس طرف دھکیلنے کیلئے مسلسل گولہ باری کرتا ہے اور گولہ باری کی آڑ میں ہی دراندازوں کو اس طرف دھکیلا جارہا ہے۔انہوںنے کہا سرحدوں پر دراندازی کرنے والے جنگجوئوں کے خلاف فوج موثر کارروائی کررہی ہے۔اس کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں جو جنگجو موجود ہیں ان کے خلاف ہمارے جوان بلا خوف و خطر ثمر آور آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔ آرمی ڈے کے موقعے پر فوجی سربراہ نے کہا ہے کہ ملک کی مغربی سرحد پر جنگجوئوں کی سرگرمیوں کے خلاف سخت قدم اٹھانے سے فوج پیچھے نہیں ہٹے گی۔ سیدھے طور پر پاکستان کا نام نہیں لیتے ہوئے آرمی چیف نے کہا، ’’ ہماری مغربی سرحد سے جڑا ہوا ملک شدت پسندتنظیموں کی حمایت کر رہا ہے۔ ہم انہیں کرارا جواب دے رہے ہیں‘‘۔راوت نے کہا کہ فوج مشرقی سرحد پر صورتحال کا جائزہ لیتی رہے گی۔ انہوں نے کہا، ’’ مشرقی سکٹر پر امن و امان برقرار رکھنے کے لئے نئے ہدایات کی پیروی کی جا رہی ہے‘‘۔یاد رہے کہ ہندوستان اور پاکستانی افواج کے مابین سرحدوں پر جاری کشیدگی کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے اورآئے روز دونوں جانب جدید ہتھیاروںکو استعمال کرتے ہوئے دونوں طرف فوجی چوکیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔

Comments are closed.