نیا اقامتی قانون جموںوکشمیر کے لوگوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے:کانگریس

شمال مشرقی ریاستوں کے طرز پر ہی جموںوکشمیر کو بھی ڈومسائل حقوق دئے جائیں /کانگریس صدر غلام احمد میر

سرینگر02 //اپریل//یو پی آئی // جموںوکشمیر کانگریس کے صدر نے نئے اقامتی قانون کو زخموں پر نمک پاشی کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی نے ایک دفعہ پھر کشمیر دشمن ہونے کا ثبوت فراہم کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بلی اب تھیلے سے باہر آہی گئی اور لوگوں کو بھی پتہ چلا کہ آخر بی جے پی کا جموںوکشمیر کے متعلق کیا منصوبہ تھا۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق جموںوکشمیر کانگریس کے صدر غلام احمد میر نے بی جے پی کو ہدفہ تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ کورنا وائرس کے بیچ مرکزی حکومت کی جانب سے نئے اقامتی قانون کو پاس کرنا یہ صاف کرتا ہے کہ بھاجپا نے جموںوکشمیر کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کے پیٹ میں چھرا گھونپ دیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھاجپا نے تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے اور اس کے کسی بھی صورت میں مثبت نتائج سامنے نہیں آسکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بی جے پی کے لیڈران اور مرکزی حکومت نے پچھلے چھ ماہ کے دوران بلند بانگ دعوئے کئے کہ جموںوکشمیر کے نوجوانوں کیلئے سرکاری نوکریاں مختص رکھی جائے گی تاہم اس کے برعکس بھاجپا نے ایک ایسا قانون پاس کیا جس سے جموںوکشمیر کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو سرکاری نوکریاں حاصل کرنا جوئے شیر والا معاملہ بن گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بی جے پی نے جموںوکشمیر کے نوجوانوں کے ساتھ جو بھونڈا مذاق کیا اُس کی نظیر ملنا مشکل ہے۔انہوںنے کہاکہ دفعہ 370کی تنسیخ کے بعد مرکزی حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ جموںوکشمیر کے نوجوانوں کو سرکاری نوکریوں کے ساتھ ساتھ اُنہیں پرائیوٹ سیکٹر میں بھی روزگار فراہم کیا جائے تا ہم اس کے برعکس نوجوانوں کے پیٹ میں چھرا گھونپ دیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اس وقت پورے ملک میں کورنا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاو ن ہے اور ان حالات میں ہی متنازعہ قوانین پاس کرنا ناقابل برداشت ہے۔ پی سی سی چیف کے مطابق نیا ڈومسائیل قانون جموںوکشمیر کے لوگوں کیلئے ناقابل قبول ہے اور اس کو فوری طورپر واپس لینے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ چونکہ جموںوکشمیر میں پرائیوٹ سیکٹر کافی کمزور ہے لہذا یہاں کے نوجوان سرکاری نوکریوں پر ہی اکتفا کر رہے ہیں تاہم بھاجپا نے نوجوانوں سے یہ حق بھی چھین لیا۔ انہوںنے کہاکہ گزیٹیڈنوکریوں پر اب صرف غیر ریاستی باشندوں کا حق حاصل ہے جو جموںوکشمیر کے نوجوانوں کیلئے ناقابل قبول ہے۔ کانگریس صدر غلام احمد میر نے کہاکہ اس قانون کو فوری طورپر واپس لے کر سرکاری نوکریاں صرف اور صرف جموںوکشمیر کے نوجوانوں کی خاطر ہی مختص رکھی جائے جبکہ اراضی کے مالکان حقوق بھی اُنہیں دئے جائے۔ کانگریس چیف کے مطابق جس طرح سے سات شمال مشرقی ریاستوں کو اراضی اور سرکاری نوکریوں کے حقوق دئے گئے ہیں اسی طرز پر جموںوکشمیر کے لوگوں کو بھی حقوق فراہم کئے جائے۔ کانگریس صدر نے بتایا کہ جموںوکشمیر ایک پہاڑی خط ہے اور یہاں کی سرحدبھی پڑوسی ملک کے ساتھ ملتی ہیں لہذا جس طرح سے سات شمال مشرقی ریاستوں کو ڈومسائل دیا گیا ہے اُسی طرز پر جموں وکشمیر کو بھی دیا جائے ۔

Comments are closed.