بیرون ریاستوں میں درماندہ کشمیری طلبہ کسمپری کی حالت میں ، گھر واپسی کیلئے اقدامات اٹھانے کی اپیل

بنگلہ دیش کے کئی کالجوں میں کشمیری طالب علم درماندہ ، والدین فکرو تشویش میں ، وزرات داخلہ سے مداخلت کی مانگ

سرینگر/29مارچ: بنگلہ دیش میں درماندہ کشمیری طلبہ کے والدین نے ایک مرتبہ پھر جموں کشمیر اور مرکزی سرکار سے اپیل کی ہے کہ ان کے بچوں کو واپس لانے کیلئے اقدامات اٹھائیں جائے کیونکہ بنگلہ دیش میں ان کے بچوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے ۔ ادھر بنگلوار کے مختلف کالجوں میں زیر تعلیم کشمیری طلبہ نے بھی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ انہیں واپس گھر لانے کیلئے اقدامات اٹھائیں جائے ۔ سی این آئی کے مطابق بنگلہ دیش کے مختلف کالجوں میں درماندہ کشمیر ی طلبہ کو واپس لانے کیلئے ان کے والدین نے ایک مرتبہ پھر جموں کشمیر اور مرکزی سرکار سے مداخلت کی اپیل کی ہے ۔سی این آئی کو مختلف علاقوں سے موصولہ فون کالز میں والدین نے بتایا کہ ان کے بچے بنگلہ دیش کے مختلف کالجوں میں زیر تعلیم ہے اور وہ وہیں درماندہ ہو کر رہ گئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی زندگیوں کو وہاں خطرہ لاحق ہو گیا ہے اور جموں کشمیر کی سرکار ان کو واپس لانے کیلئے کوئی اقدامات نہیں اٹھارہی ہے ۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھر جموںکشمیر و مرکزی سرکار سے اپیل کی ہے کہ ان کے بچوں کو واپس گھر لانے کیلئے اقدامات اٹھائیں جائے ۔ ادھر بنگلوار کے مختلف کالجوں میں زیر تعلیم کشمیری طلبہ نے بھی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ انہیں واپس گھر لانے کیلئے اقدامات اٹھائیں جائے ۔ سی این آئی کو بنگلوار سے ایک طالب علم نے بتایا کہ وہ 40کے قریب طلبہ کالج میں ہوسٹل میں درماند ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ گھر واپسی کیلئے انہوں نے کئی افسران سے بھی رابطہ قائم کیا تھا تاہم انہوں نے کوئی توجہ فراہم نہیں ہے ۔ طلبہ کا کہنا تھا کہ وہ گھر واپسی پر 14روز تک کورنٹائن میں بھی رہنے کو تیار ہے تاہم ہمیں گھر واپس لانے کیلئے کوئی اقدامات نہیں اٹھا ئیں جا رہے ہیں ۔ ایک اور طالب علم نے بتایا کہ ان کے پیسہ بھی اب ختم ہو گئے ہیں اور انہیں کھانے پینے کیلئے کوئی سامان بھی دستیاب نہیں ہے ۔سرینگر کے ایک طالبہ نے بتایا کہ ان کی گھر واپسی کیلئے کوئی اقدامات نہیں اٹھا ئیں جا رہے ہیں ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جموں کشمیر انتظامیہ کی طرف سے انہیں کافی مدد ملی تاہم مرکزی سرکار ابھی تک ان کی اپسی کیلئے کوئی اقدامات نہیں کر رہی ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان کے گھر والوں بھی فکرو تشویش میں مبتلا ہے جبکہ ان کی والدہ ہر روز فون پر آنسو بہا کر ہمارے گھر واپسی کی فکر میں ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک مرتبہ پھر جموں کشمیر انتظامیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ ہماری گھر واپسی کیلئے اقدامات اٹھائیں جائے تاکہ ہم بھی اپنے گھروں کو صیح و سلامت پہنچ سکیں ۔

Comments are closed.