شہر سرینگر سمیت وادی کے دیگر اضلاع میں کرفیو جیسی بندشیں ،سڑکوں پر نہ گاڑی دیکھی کوئی اور نہ ہی لوگ
سرینگر/22مارچ: وابائی بیماری کورونا وائرس کے پھیلائو کے پیش نظر کشمیر سے کینا کماری تک وزیر اعظم ہند نریندر مودی کی کال پر اتوار کو جنتا کرفیو کے باعث کروڑوں کی آبادی گھروں میں ہی محصور رہی ۔ جنتا کرفیو کے کال کے پیش نظر جموں کشمیر کے تمام علاقوں میں غیر اعلانیہ کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا گیا تھا جس کے باعث ہر سو سناٹے کا منظر دیکھنے کو ملا ۔ وادی کشمیر میں مسلسل چوتھے روز بھی سخت ترین بندشیں عائد کی گئیں۔لا لچوک کے ساتھ ساتھ شہر کے دیگر علاقوں میں بھی تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے جبکہ انتظامیہ کے احکامات کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے مکمل طور غائب رہی۔جس کے باعث ہر سو ہو کا عالم دیکھنے کو ملا ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا ( سی این آئی ) کے مطابق دنیا بھر کے ساتھ ساتھ بھارت میں بھی کورنا وائرس کے پھیلائو کے پیش نظر وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کے روز جنتا کرفیو کی کال دی تھی اور عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ اتوار کو صبح 7بجے سے شام 9بجے تک گھروں میں ہی رہیں اور گھروں سے باہر نہ آیا ۔ وزیر اعظم کی کال پر اتوار کے روز کشمیر سے کینا کماری تک کروڑوں کی آبادی گھروں میں ہی محصور رہی اور ہر طرف ہو کا عالم دیکھنے کو ملا ۔ پورے بھارت کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم کی کال کا جموں کشمیر میں بھی مکمل اثر دیکھنے کو ملا ۔ شہر سرینگر سمیت وادی کشمیر کے دیگر اضلاع میں بھی جتنا کرفیو کے پیش نظر لوگ دن بھر گھروں میں ہی محصور رہیں ۔ اتوار کی صبح سے ہی شہر سرینگر سمیت وادی کشمیر کے دوسرے اضلاع میں کرفیو جیسی بندشیں سخت سے نفاذ کی گئی تھی ۔ وادی کے دیگر علاقہ جات سے بھی اطلاع موصول ہوئی ہے کہ اکثر حساس علاقوںمیں جگہ جگہ رُکاوٹیں اور خار دار تار بچھائی گئی تھیں ۔ اس دوران وادی بھر کے تمام اضلاع و چھوٹے بڑے بازاروں میں تمام دکانیں مقفل اور کاروباری ادارے بند رہے ۔ سٹی رپورٹر نے اس ضمن میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ انتظامیہ نے شہر سرینگر سمیت متعدد علاقوں کو لاک ڈاون کردیا ہے۔ سڑکوں اور کاروباری اداروں کو بند کرکے لوگوں کو اپنے گھروں تک ہی محدود کردیا گیا ہے۔کشمیر میں کورونا وائرس کو پھیلا سے روکنے کے لیے سرینگر ضلع مجسٹریٹ شاہد اقبال چودھری نے جمعہ کے روز ضلع بھر میں سخت پابندیاں عائد کرنے کا حکم دیا۔جس کا اطلاق اتوار کو بھی جاری رہا جبکہ صوبائی انتظامیہ نے کل ہی اعلان کیا تھا کہ وادی کشمیر میں بندشوں کا نفاذ 31مارچ تک جاری رہے گا ۔ان ہی اقدامات پر عمل پیرا ہوکر شہر سرینگر سمیت وادی کے دوسرے اضلاع میں سخت ترین سیکورٹی انتظامات اور سخت ترین بندشوں کے باعث آبادی گھروں میں ہی محصور ہو کر رہ گئی ۔ سرینگر کے ساتھ ساتھ ضلع اننت ناگ کے ڈاک بنگلو کھنہ بل،مٹن پائہ بگ چوک،سرنل، براکپورہ اور کئی دیگر مقامات پر پولیس عملہ کو تعینات کیا گیا ہے اور ان مقامات پر ناکے قائم کئے گئے ہیں۔ اسی طرح کی خبریں جنوبی ضلع کولگام ، شوپیان اور پلوامہ سے بھی موصول ہوئی جہاں سے نمائندوں نے اطلاع دی کہ مختلف اہم راستوں کو خار دار تاروں سے سیل کر دیا گیا تھا اور جگہ جگہ پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی تھی جس کی وجہ سے لوگوں کی نقل و حرکت بری طرح سے متاثر ہوئی ۔ انہوں نے بتایا کہ عوام سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ گھروں سے باہر نہیں آئیں ۔ ادھر شمالی کشمیر کے کپواڑہ ، بانڈی پورہ ، بارہمولہ اور وسطی ضلع گاندربل اور بڈگام سے بھی نمائندوں نے اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے دی گئی جنتا کرفیو کے کال کے باعث ہر طرف سناٹے کا ماحول دیکھنے کو ملا اور سڑکوں پر دن بھر ابولتے نظر آئیں ۔ ادھر جموں سے بھی ملی اطلاعات کے مطابق جنتا کال کے پیش نظر جموں میں بھی دن بھر بندشوں کے باعث لوگ گھروں میں ہی محصور ہو کر رہ گئے ۔ ادھر کورنا وائرس کے پیش نظر جوش و خروش کے ساتھ منایا جانے والے روایتی نو روزکی تقریبات انتہائی سادگی کے ساتھ منائی گئیں۔جموں و کشمیر کے اہم شیعہ آبادی والے علاقے جن میں سرینگر، بڈگام، ماگام قابل ذکر ہیں،نوروز سادگی کے ساتھ منایا گیا۔
Comments are closed.