پلوامہ کے لوگ غیر ریاستوں کی وادی آمد پر نالاں

زاسو پلوامہ میں درجنوں غیرریاستوں کو علاقے سے نکال باہر کرنے کیلئے مظاہرے

پلوامہ/ 18مارچ / کے این ٹی / پلوامہ کے لوگوں نے ضلع میں غیر ریاستیوں کی آمد پر فلفور روک لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے انتظامیہ کو مشورہ دیا ہے کہ یا ان غیر ریاستیوں کو سکرینگ کے دائرے میں لایا جائے ،نہیں تو انہیں ریاست بدر کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جایئں۔ادھر ضلع ترقیاتی کمشنر نے یقین دلایا کہ وہ وائرس کے پھیلاو کی روکتھام کیلئے خصوصی اقدامات اٹھارہے ہیں۔ ذرائع نے کشمیر نیوز ٹرسٹ کوبتایا کہ پلوامہ کے زاسو علاقے میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے غیر ریاستیوں کی آمد کے خلاف مظاہرے کئے ہیں۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ایک روز قبل بہار اور نیپال سے 40 سے زیادہ غیر مقامی مزدور علاقے میں پہنچے،جو ایک مقامی کرایہ دار کی عمارت میں مقیم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان مزدوروں میں زیادہ تر بخار ، کھانسی اور فلو کی علامت ظاہر کررہے ہیں اور خدشات ہیں کہ ان میں سے کچھ کورون وائرس میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر مقامی مزدور بغیر اسکریننگ کے کشمیر پہنچ رہے ہیں اور اس سے ان کی جان کو زیادہ خطرہ لاحق ہے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ان مزدوروں کو تعطل اور اسکریننگ کروائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ غیر مقامی مزدور ضلع میں ہارڈز میں آرہے ہیں جبکہ انتظامیہ کی جانب سے غفلت کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جاسکتا ہے کہ کوئی بھی ان غیر مقامی مزدوروں کو اسکریننگ کرنے کیلئے سامنینہیں آتا۔ مقامی لوگوں نے متنبہ کیا کہ اگر ضلعی انتظامیہ اقدامات نہیں کرتی ہے تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔اس ضمن میں جب ضلع ترقیاتی کمشنر پلوامہ رگو لنگر سے رابطہ قائم کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ مختلف دیہاتوں میں مناسب نگرانی کی ٹیمیں بھیجی جارہی ہیں جو صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں اور غیر مقامی مزدوروں کی جانچ کررہے ہیں۔ یہ ٹیمیں علامات کی تلاش کر رہی ہیں اور ہم عمارت کے مالکان کو پہلے ہی ہدایت کر چکے ہیں کہ غیر ریاستیوں کو رہائش فراہم کرنے سے قبل انہیں سکرینگ کیلئے آمادہ کریں۔ان کا کہنا تھا کہ اسکرینگ ٹیمیں پہلئے ہی ، کاکاپورہ ، پامپور اور دیگر علاقوں میں بیج دی گئی ہیں جہاں غیر مقامی مزدوروں کی مناسب اسکریننگ کی جارہی ہے۔ ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمشنر نے اعتراف کیا کہ ریلوے اسٹیشنوں پر اسکریننگ ممکن نہیں لیکن انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے تمام اقدامات کررہے ہیں۔

Comments are closed.