تاریخی کارنامہ: RISE کشمیر کی 4 طالبات نے JEE مین میں 99 فیصد سے زیادہ نمبرات حاصل کئے
سرینگر /03مئی
تعلیمی میدان میں ایک نمایاں کامیابی کے چلتے ” رئیز “ ادارے میں زیر تعلیم چار جواں سالہ طالبات نے جے ای ای مین میں99فیصدی سے زائد نمبرات اسکور کرکے اپنا اور اپنے ادار ے کا نام روشن کیا ۔
یہ کامیابی تعلیمی منظر نامے میں ایک طاقتور تبدیلی کا اشارہ دیتے ہوئے اس سنگ میل کو ایک ساتھ عبور کیا۔کامیابی حاصل کرنے والوں میں صدف مشتاق (99.50)، سمرہ میر (99.39)، ملیحہ حارث (99.24)، اورعظمت وانی (99.08) شامل ہے اور اب وہ اس میں جگہ بنانے کے خوابوں کے ساتھجے ای ای ایڈوانسڈ کی تیاری کر رہے ہیں
RISE، جس کی بنیاد تین IITians، مبین مسعودی (IIT Bombay)، Imbesat Ahmad (IIT) نے رکھی تھی۔کشمیر امنگوں کو بڑھانے کے لیے جو ایک چھوٹی سی پہل کے طور پر شروع ہوئی تھی وہ اب ایک تحریک بن چکی ہے۔جس نے ہزاروں زندگیاں بدل دی ہیں۔ RISE معیاری تعلیم کی فراہمی کے لیے جانا جاتا ہے، اورJEE اور NEET جیسے مسابقتی امتحانات میں عمدگی حاصل کرنے کے لیے طلباءکی رہنمائی کیلئے یہ صرف کیلئے RISE پر فخر کا لمحہ نہیں ہے بلکہ پوری وادی کیلئے فخر ہے ۔
سلمان شاہد، RISE کے شریک بانی اور IIT کھڑگپور کے سابق طالب علم نے کہا”سالوں کے لئے، ہمیہاں کے طالب علموں کی امنگوں کو بڑھانے کے لیے کوشاں ہیں، اور چار لڑکیوں کو دیکھ کرجے ای ای مین میں 99+ پرسنٹائل کلب ایک خواب پورا ہونا ہے۔ یہ لڑکیاں اس کے لیے رول ماڈل ہیں“۔
RISE کے شریک بانی اور IIT Bombay کے سابق طالب علم مبین مسعودی نے مزید کہا”یہ صرفتعلیمی نمبروں کے بارے میں، یہ ایک ثقافتی لمحہ ہے۔ ایک طویل عرصے سے، نظامی اور سماجیرکاوٹوں نے کشمیر میں تکنیکی تعلیم میں لڑکیوں کی شرکت کو محدود کر دیا ہے۔ یہ چارنوجوان خواتین کے ذریعے توڑ دیا ہے. ان کی کامیابی اجتماعی یاد کا حصہ بن جائے گی۔وادی کی اور لڑکیوں کی پوری نسل کو بے خوف خواب دیکھنے کی ترغیب دے گی۔ان میں سب سے زیادہ اسکورر صدف مشتاق نے خوشی کا اظہار کیا۔
Comments are closed.