مہلک کورونا وائرس کیلئے بیجے گئے 41نمونوں میں سے 40 نمونے منفی :ڈریکٹر سکمز اے جی آہنگر
لوگ احتیاط برتیں،گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں
سرینگر/ 18مارچ : مہلک کورونا وائرس سے کشمیر کو پاک قرار دیکر ڈریکٹر سکمز نے لوگوں کو یقین دلایا کہ وہ گھبرانے کے بجائے احتیاط برتیں۔انہوں نے بتایا کہ ابھی تک کورونا وائرس سے مطلق41 نمونوں کو انہوں نے ٹیسٹ کیلئے بیجا تھا جن میں 40 کی رپورٹ منفی آنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ کشمیر ابھی تک اس مہلک بیماری سے مکمل پاک ہے۔کشمیر نیوز ٹرسٹ کے مطابق ان خیالات کا اظہا ڈریکٹر سکمز صورہ میڈکل انسٹچوٹ میں کورڈ-19 سے مطلق ایک ہنگامی پرس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔کے این ٹی کے مطابق ڈریکٹر موصوف کا کہنا تھا کہ انہوں نے مہلک کورونا وائرس سے مطلق 41نمونوں کو ٹیسٹ کیلئے لیبارٹری بیج دئے تھے جن میں سے 40کی رپورٹ منفی آئی ہے جبکہ مذید ایک رپورٹ کا انہیں انتظار ہے۔ڈریکٹر اے جی اہینگر۔نے کہا کہ لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے انہیں احتیاطی تدابیر اپنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے یہ بات پرزور الفاظ میں دہرائی کہ انہوں نے غیر ملکی سفر کی واپسی پر احتیاطی طور نگرانی میں رکھے گئیمجموعی طور41 افراد کے نمونے حاصل کئے گئے جن میں سے ایک کی رپورٹ آنی باقی ہے۔اے جی آہینگر کا کہنا تھا کہ سکیمز نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ویرولوجی سے منظوری ملنے کے بعد ٹیسٹوں کیلئے19 نامزد ٹیسٹنگ مراکز میں سے ایک ہے۔ خبر رساں ایجنسی کے این ٹی نے ڈاکٹر اے جی اہنگر کے حوالے سے بتایا ہے کہ کورونا وائرس کو روکا جاسکتا ہے۔ کھانسی یا چھینکنے کے دوران اپنے منہ کو رومال یا ٹشو سے ڈھانپیں۔ اپنے ہاتھ بار بار صابن اور پانی سے دھوئے۔ چھینکنے کے بعد آنکھوں،ناک اور منہ سے اپنے ہاتھوں کو چھونے سے گریز کرنا چاہئے۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ان دنوں اسپتالوں میں جانے سے گریز کریں۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر اہنگر نے کہا کہ جو بھی مریض SKIMS میں قرنطین میں جارہے ہیں وہ سب صحت یاب ہیں۔ ہمیں افواہوں کو پھیلانے سے باز آنا چاہئے لیکن صرف حقائق پر یقین کرنا چاہئے۔ حقیقت یہ ہے کہ کشمیر میں کورونا وائرس کا کوئی کیس موجودنہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے متاثرہ ممالک سے لوٹنے والے لوگوں کے لئے قرنطین لازمی قرار دے دی گئی ہے یہاں تک کہ اگر ان میں کوئی علامت نہیں دکھائی دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ 40 سے زائد افراد اب بھی نگرانی کے تحت ہیں۔ پریس کانفرنس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے آہنگر نے کہا کہ کشمیر میں جب کوئی شخص بیرون ملک سے واپس آتا ہے تو کنبہ کے افراد اور رشتے دار گھر میں ایک ہی جگہ جمع ہوتے ہیں اس عادت کو بدلنے کی ضرورت ہے انہوں نے مزید کہا ہمیں کسی بھی قیمت پر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے تاہم لوگوں کو کسی بھی گھبراہٹ میں آنے کی ضرورت نہیں ہے۔(کے این ٹی)
Comments are closed.