کورونا وائرس: بھارت، چین اوراٹلی کے بعد تباہی کا اگلا بڑا مرکز بن سکتا ہے/ماہر صحت کا دعوی

ہندوستان کا موسم اور آبادی دونوں ہی اس طرح کے ہیں کہ یہ وائرس یہاں آسانی سے پھیل سکتا ہے

سرینگر/18نومبر: چین میں کورونا وائرس نے اب تک 3200 سے زیادہ، اٹلی میں 2500 سے زیادہ اور ایران میں تقریبا 1000 لوگوں کو اپنا شکار بنایا ہے۔ ہندوستان میں اس وائرس نے اب تک 3 لوگوں کی زندگیاں ختم کر دی ہیں۔ لیکن فکر انگیز بات یہ ہے کہ آئندہ دنوں میں ہندوستان اس وائرس کا سب سے اہم مرکز بن سکتا ہے۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق بھارت کے ایک معروف ماہر صحت کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں ہندوستان میں کورونا متاثر مریضوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہوسکتا ہے۔ کیونکہ ہندوستان میں اس سے نپٹنے کے لئے اقدامات باقی ایشیائی ممالک کے مقابلے میں کم اور ناکافی ہیں۔ایک رپورٹ کے مطابق انڈین کونسل فار میڈیکل ریسرچ(آئی سی ایم آر)کے ایڈوانسڈ ریسرچ ان وائرولوجی سنٹر کے سابق چیف ڈاکٹر ٹی جیکب جان نے ہندوستان میں کورونا وائرس کا اثر تیزی کے ساتھ پھیلنے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہندوستان کا موسم اور آبادی دونوں ہی اس طرح کے ہیں کہ یہ وائرس یہاں آسانی سے پھیل سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لوگ اس کا علاج نہیں کرنا چاہ رہے اور کوارنٹائن سے بچنے کے لیے بھاگ رہے ہیں۔ڈاکٹر ٹی جیکب جان حکومت ہند کے انسداد پولیو مہم کی مشاورتی کمیٹی میں شامل تھے۔ وہ ویلور واقع کرسچین میڈیکل کالج واقع نیشنل ایچ آئی وی/ایڈس ریفرنس سنٹر کیسربراہ بھی رہ چکے ہیں۔ ڈاکٹر جیکب کا کہنا ہے کہ ہر ہفتے یہ ایک بڑا برفانی تودہ بنتا جا رہا ہے جو کبھی بھی ہندوستان پر گر سکتا ہے۔ ڈاکٹر جیکب کا کہنا ہے کہ یہاں کے شہروں میں لوگوں اور گھروں کے درمیان کی دوری بے حد کم ہے۔ زیادہ تر علاقوں میں لوگ ایک دوسرے کے بے حد پاس رہتے ہیں۔ ایسے میں کورونا وائرس کے پھیلنے کا خطرہ مزید بڑھ جاتا ہے۔ڈاکٹر جیکب نے متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی ہندوستان میں کورونا متاثر لوگوں کی تعداد دھیمی رفتار سے بڑھ رہی ہے۔ لیکن آئندہ دنوں میں اس میں تیزی آئے گی اور 15 اپریل تک کورونا مریضوں کی تعداد 10 سے 15 گنا زیادہ ہو جائے گی۔ بھارت میں کورونا وائرس کے لئے اٹھائے گئے قدم کافی نہیں ہیں۔یہاں زیادہ تر مقامات پر لوگ بھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں رہتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں فی سکوئر کلو میٹر 420 لوگ رہتے ہیں جب کہ چین میں فی اسکوائر کلو میٹر 148 لوگ ہی رہتے ہیں۔ ایسے میں کورونا کا خطرہ ہندوستان میں بہت زیادہ ہے۔ اگر کورونا وائرس نے ہندوستان کو اپنے قبضے میں لیا تو چین کا تین گنا زیادہ اثر ہو سکتا ہے۔

Comments are closed.