گرمائی راجدھانی سرینگر کے قلب واقع لالچوک کی سڑکیں کھنڈرات میں تبدیل

جگہ جگہ گہرے گڑھے بن گئے ہیں , لوگوں کا عبورومرور دشوار، متعلقہ محکمہ خاموش

سرینگر/15مارچ: گرمائی راجدھانی سرینگر کے دل کہئے جانے والے لالچوک کی سڑکیں کھنڈرات میں تبدیل ہوچکی ہے اور سڑکوں پر جگہ جگہ گہرے گڑھے بن گئے ہیں جن کی مرمت کا کام ابھی تک شروع نہیں کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں لوگوں کو عبور و مرور میں دشواریوں کا سامناکرنا پڑرہا ہے ۔ اس حوالے سے لوگوںنے کہا ہے کہ دربار سرینگر منتقلی کے وقت دکھاوے کے کام انجام دئے جاتے ہیں ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق گرمائی راجدھانی سرینگر کے لالچوک اور ملحقہ علاقوں میں سڑکوں کی خستہ حالت کی وجہ سے لوگوں کو شدیددشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ لالچوک ریگل سنیماء کے نزدیک، ریذیڈنسی روڑک مولانا آزاد روڑ، امیراکدل ، بڈشاہ پُل ، مہاراجہ بازاراور دیگر جگہوں پر سڑک پر گہرے گڑھے بن گئے ہیں جس کی وجہ سے عبور و مرورد میں دشواریاں پیش آرہی ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ شہر سرینگر کے دیگرعلاقوں جن میں ڈلگیٹ ، نائو پورہ، خانیار، کرانگر، بٹہ مالو اور دیگر ملحقہ علاقوں کی سڑکیں اس قدر خستہ ہوچکی ہے جس کی وجہ سے کئی چھوٹے حادثات پیش آئے ہیں اور درجنوں افراد زخمی ہوگئے ہیں ۔ لوگوں نے اس حوالے سے کہا ہے کہ متعلقہ محکمہ اُسی وقت سڑکوں کی مرمت کا کام انجام دیا جاتا ہے جب جموں و سرینگر دربار کی منتقلی قریب ہوتی ہے تاہم محکمہ عام لوگوں کو درپیش مشکلات کی طرف دھیان ہی نہیں دیتا ۔ ادھر نائو پورہ پُل پر سڑک کی خستہ حالی اس قدر بڑھ گئی ہے کہ وہاں سے گزرنے والی گاڑیاں اور موٹر سائکل سواروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ اس جگہ اب تک کئی حادثے بھی پیش آئے ہیں جس میں کئی افراد کو چوٹیں آئیں ہیں ۔ اس حوالے سے اگرچہ مقامی لوگوںنے متعلقہ محکمہ کے افسران سے بات کی تاہم ان کی جانب سے یقین دہانیاں کی گئیں جن پر زمینی سطح پر کوئی عمل نہیں کیا گیا۔

Comments are closed.